بیجنگ(نیوز ڈیسک )چینی ماہرین نے زمین کے گرد موجود خلائی کچرے کو ٹھکانے لگانے کا ایک انوکھا تصور پیش کیا ہے جس کے تحت ایک خلائی جہاز کے ذریعے اسے مکمل طور پر ختم کیا جاسکتا ہے۔بیجنگ میں سینگہوا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس کا حل پیش کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ اس کاٹھ کباڑ کو کسی طرح گرم کرکے آئینزمیں بدلا جائے اور اس کے لیے انہیں برقی میدان سے گزارا جائے۔ اس کے بعد اسے ایندھن کے طور پر استعمال کیا جائے۔ اس کے لیے وہ تجویز کرتے ہیں کہ کچرا کھانے والا ایک خلائی جہاز اپنے جال میں 10 سینٹی میٹر سے چھوٹے ٹکڑے پکڑ لے گا اور اسے مخصوص حصے میں بھیج کر انہیں باریک سفوف میں تبدیل کردے گا۔ اس کے بعد یہ سفوف ایک پروپلشن سسٹم سے گزرے گا اور اس میں سے منفی اور مثبت آئن کو الگ کرکے اسے جہاز میں موجود برقی میدان سے گزار کر بطور ایندھن استعمال کرنا ممکن ہوگا۔ اس طرح خلا میں آوارہ بھٹکنے والے ٹکڑوں سے ایندھن بنایا جاسکے گا۔ناسا کے مطابق مغرب اور دنیا بھر کی جانب سے بھیجے جانے والے سیٹلائٹ، راکٹ اور ان سے الگ ہونے والے حصے اب ایک زمینی مدار میں گردش کررہے ہیں جن میں بڑے ٹکڑوں سے لے کر چند ملی میٹر کا خلائی مواد بھی شامل ہے اوراسے خلائی کوڑے کا نام دیا گیا ہے۔ یہ آپس میں ٹکرا کر مزید چھوٹے ہوتے رہتے ہیں اور ان کی رفتار اتنی تیز ہوتی ہے کہ یہ ایک خلائی اسٹیشن اور سیٹلائٹ کو ناکارہ بناسکتے ہیں۔ ماہرین نے چین کے منصوبے کو سراہا ہے لیکن اس پر اعتراض کیا ہے خلا کہ زمینی مدار کا سارا کچرا ایندھن میں نہیں بدلا جاسکتا۔