اسلام آباد(نیوزڈیسک) حکومت نے آئی ٹی طلباءکے بڑی خوشبری سنادی ۔پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے وزیر اعظم یوتھ انٹرن شپ پروگرام کی مقبولیت کو سامنے رکھتے ہوئے اس پروگرام کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ لہذا آئندہ تین ہزار آئی ٹی گریجوایشن بشمول 30 فیصد گرلز اس پروگرام کے تحت انٹرن شپ حاصل کرسکیں گی۔ بورڈ نے اس انٹرن شپ کا دورانیہ بھی چھ ماہ کردیا ہے۔ان نوجوان آئی ٹی گریجوایٹس کوتربیت کیلئے آئی ٹی ، ٹیلی کام کمپنیوں، بینکوںاور اس طرح کے دیگر اداروں میں بھجوایا جائے گا تاکہ چھ ماہ انٹرن شپ مکمل کرنے کے بعد ان پر روزگار کے دروازے کھل سکیں۔ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے اکتیسویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس آج وزیر مملکت برائے آئی ٹی مسز انوشہ رحمن کی زیرصدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں وفاقی سیکریٹری آئی ٹی عظمت علی رانجھا، ممبر ٹیلی کام مدثر حسین ، ممبر ایچ آر طاہر مشتاق، چیئرمین پاشا اور ٹی ڈیپ (TDAP) کے نمائندگان بھی موجود تھے۔بورڈ نے صوبائی حکومتوں کی طرف سے آئی ٹی کمپنیوں پر لگائے جانے والے ٹیکس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ کمیٹی تمام معاملے کا جائزہ لینے کے بعد حتمی رپورٹ بورڈ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی اور اس ضمن میں وزارت قانون و انصاف کے ساتھ قانونی مشاورت بھی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ آئی ٹی کمپنیوں کو 2016ءتک ٹیکس سے استثناءحاصل ہے ۔ لہذا آئی ٹی کمپنیوں پر صوبائی حکومت کی طرف سے لگایا جانے والا ٹیکس بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے۔ وزیر مملکت نے ایم ڈی پی ایس ای بی کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی نئی اور جامع ویب سائٹ تشکیل دیں ۔ جس میں پی ایس ای بی کے ساتھ رجسٹرڈ دو ہزارکمپنیوں کی مکمل تفصیلات درج ہوں اور اس ویب سائٹ کو روزنامہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی موجودہ سال کو آئی ٹی کا سال قرار دے چکی ہے۔ لہذا پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس سیکٹر کی فلاح و بہبود کیلئے کلیدی کردار ادا کرے ۔ایم ڈی پی ایس ای بی عاصم شہریار نے کورین ایگزم بنک کے تعاون سے آئی ٹی پارک کے قیام کے منصوبے پر ہونے والی پیش رفت سے بھی بورڈکو آگاہ کیا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس سلسلہ میں فزیبلٹی اسٹڈی آئندہ سال فروری 2016ءتک مکمل کر لی جائے گی۔وزیر مملکت نے ایم ڈی پی ایس ای بی کو آئندہ سال وسط تک کورین حکومت کے ساتھ ” لون ایگریمنٹ ” سائن کرنے کی ہدایت کردی ۔