ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

27 سو سال پراناقدیم مٹی کا ایک ٹکڑا اصل میں مہر ہے

datetime 7  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )اسرائیل کے ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ انھیں 27 سو سال پرانا مٹی کا ایک ٹکڑا ملا ہے جس میں ایک ایسے بادشاہ کی مہر نقش ہے جن کا ذکر انجیل میں کیا گیا ہے۔خیال ہے کہ بیضوی شکل کا یہ پتھر جو تقریبا آدھے انچ چوڑا ہے، یہود قبیلے کے ایک بادشاہ ہیزیکایا کے دستخط کے ساتھ ان کے دور حکومت کی دستاویزات کے ساتھ جڑا ہوتا تھا۔اس پتھر کو ہبریو یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے یروشلم کے پرانے شہر کے گرد دیوار کے ساتھ موجود ایک قدیم تباہ شدہ مقام سے ڈھونڈا ہے۔خیال ہے کہ یہ مہر کسی شاہی محل سے باہر نکالے جانے والے بیکار سامان میں شامل ہوگئی تھی۔اس ابھری ہوئی مہر پر سورج کو پروں کے ساتھ نقش کیا گیا ہے اور ساتھ ہی قدیم عبرانی رسم الخط میں عبارت تحریر ہے کہ ’یہود کے بادشاہ آہاز کے بیٹے ہیزیکایا سے منسوب۔‘ہیزیکایا کا ذکر انجیل میں اچھے الفاظ میں کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آشوری بادشاہوں کی تاریخ میں بھی ان کا ذکر شامل ہے۔ انھوں نے 727 سے 698 قبل مسیح تک حکومت کی۔یہ مہر قدیم زمانے کے کاغذ پیپرس پر لکھی دستاویز پر ثبت تھی۔ اس دستاویز کو گولائی میں لپیٹ کر اس کے گرد باریک ڈوریوں سے باندھ دیا گیا تھا۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی آثار قدیمہ کی سائنٹفک کھدائی میں کسی اسرئیلی یا یہودی بادشاہ کی مہر کے نشانات دریافت ہوئے ہیں۔ایلات ماظرحالانکہ ہیزیکایا آشوری جاگیرداروں کے ایک غلام تھے لیکن انھوں نے کامیابی کے ساتھ سلطنت یہود اور اسکے دارالخلافہ یروشلم میں اپنی ایک خود مختار حیثیت قائم کی اور اسے معاشی، مذہبی اور سفارتی ترقی دی۔انجیل میں بادشاہوں کے تذکرے کی دوسری کتاب میں ان کے متعلق ایک آیت ہے کہ ’انھوں نے اسرائیل کے خدائے ربی پر بھروسہ کیا، اس لیے ان کے بعد یہود کے تمام بادشاہوں میں ان جیسا کوئی نہیں آیا، اور نہ ان سے پہلے کوئی ایسا تھا۔‘یہ مہر 2009 میں دریافت کی گئی تھی لیکن ابتدائی معائنے میں اس کے ماخذ کا تعین نہ ہونے کے بعد اسے نوادرات کے گودام میں محفوظ کردیا گیا تھا۔ابھی حال ہی میں ایک ماہر آثار قدیمہ نے اس پر لکھی تحریر کو پہچان کر اس کے معنی معلوم کیے ہیں۔یروشلم کی ہبریو یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف آرکیالوجی سے تعلق رکھنے والی ایلات ماظر نے بتایا کہ یہ مہر قدیم زمانے کے کاغذ پیپرس پر لکھی دستاویز پر ثبت تھی۔ اس دستاویز کو گولائی میں لپیٹ کر اس کے گرد باریک ڈوریوں سے باندھ دیا گیا تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ ’یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی آثار قدیمہ کی سائنٹفک کھدائی میں کسی اسرئیلی یا یہودی بادشاہ کی مہر کے نشانات دریافت ہوئے ہیں۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…