پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

از خود ڈیزائن، رنگ بدلنے اوربجلی پیدا کرنیوالے ’’ایچ ڈی‘‘ جوتے تیار

datetime 6  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )فرم کی جانب سے ایسے جدید جوتے تیار کیے گئے ہیں جو نہ صرف موبائل ایپ اور ڈیسک ٹاپ کی ہدایات پر رنگ اور ڈیزائن تبدیل کرسکیں گے بلکہ از خود بجلی بھی پیدا کریں گے۔
امریکی کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ان جوتوں کو ایچ ڈی ( ہائی ڈیفینیشن) ای انک شوز قرار دیا جارہا ہے، ان جوتوں کے اطراف میں اینی میشن، رنگین تصاویر اور ڈیزائن بدلتے رہیں گے جنہیں ایپ سے کٹرول کرنا ممکن ہوگا، اسے تیار کرنے والے افراد کے مطابق اگر 20 لاکھ ڈالر کی رقم جمع ہوجائے تو وہ اس جوتے کو فروخت کے لیے بھی پیش کرسکیں گے اور یہی وجہ ہے کہ اسے تخلیق کرنے والے افراد نے اس تصور کو ”کراو¿ڈ فنڈنگ“ پر پیش کیا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ جوتے ازخود بجلی تیار کریں گے اور 100 فیصد واٹر پروف ہوں گے اور فی الحال اسے 3 ڈیزائن میں پیش کیا جائے گا۔ کمپنی چاہتی ہے کہ اس جوتے کا سب سے ہلکا ورڑن 150 ڈالر یا پاکستانی 15 ہزار روپے میں فروخت کیا جاسکے گا۔ اس جوتے میں پیزو الیکٹرک جیسے مٹیریل لگائے جائیں گے جو ہر قدم چلنے پر بجلی بناکر جوتے کی بیٹری میں محفوظ کریں گے اور اس بیٹری سے جوتے کا ڈسپلے چلے گا جو ای پیپر پر مشتمل ہوگا۔
نیویارک: فرم کی جانب سے ایسے جدید جوتے تیار کیے گئے ہیں جو نہ صرف موبائل ایپ اور ڈیسک ٹاپ کی ہدایات پر رنگ اور ڈیزائن تبدیل کرسکیں گے بلکہ از خود بجلی بھی پیدا کریں گے۔
امریکی کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ان جوتوں کو ایچ ڈی ( ہائی ڈیفینیشن) ای انک شوز قرار دیا جارہا ہے، ان جوتوں کے اطراف میں اینی میشن، رنگین تصاویر اور ڈیزائن بدلتے رہیں گے جنہیں ایپ سے کٹرول کرنا ممکن ہوگا، اسے تیار کرنے والے افراد کے مطابق اگر 20 لاکھ ڈالر کی رقم جمع ہوجائے تو وہ اس جوتے کو فروخت کے لیے بھی پیش کرسکیں گے اور یہی وجہ ہے کہ اسے تخلیق کرنے والے افراد نے اس تصور کو ”کراو¿ڈ فنڈنگ“ پر پیش کیا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ جوتے ازخود بجلی تیار کریں گے اور 100 فیصد واٹر پروف ہوں گے اور فی الحال اسے 3 ڈیزائن میں پیش کیا جائے گا۔ کمپنی چاہتی ہے کہ اس جوتے کا سب سے ہلکا ورڑن 150 ڈالر یا پاکستانی 15 ہزار روپے میں فروخت کیا جاسکے گا۔ اس جوتے میں پیزو الیکٹرک جیسے مٹیریل لگائے جائیں گے جو ہر قدم چلنے پر بجلی بناکر جوتے کی بیٹری میں محفوظ کریں گے اور اس بیٹری سے جوتے کا ڈسپلے چلے گا جو ای پیپر پر مشتمل ہوگا۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…