اسلام آباد(نیوزڈیسک) آپ کویہ جان کرحیرانگی ہوگی کہ زمین سے 19بلین کلومیٹرکے فاصلے پراردوزبان میں ایک پیغام خلامیں گردش کررہا ہے ؟سوال یہ ہے کہ اردوزبان کی گونج وہاں تک کیسے پہنچی ۔1977میں ناسانے جب اپناخلائی پروگرام ”وویجر“خلامیں بھیجاجوکہ جدید سائنسی آلات سے مزیں تھا۔جس کامقصددوسرے سیاروں کے بارے میں تحقیق کرناتھا۔جب ناساکے سائنسدان وویجرکوخلامیں بھیجنے لگے توسوال پیداہواکہ اگریہ خلائی جہازکسی اورخلائی مخلوق کوملاتوانہیں کیسے معلوم ہوگاکہ یہ زمین سے بھیجاگیاہے؟ دوسراسوال یہ پیداہواکہ ہمیں معلوم نہیں کہ خلائی مخلوق کون سی زبان سمجھتی ہے ؟اس کاحل یہ نکالاگیاکہ وویجرپردنیاکی 55مشہورزبانوںمیں لکھاہوامواد،گانے ،آوازیں اورتصاویررکھ دی گئیں جن میں اردوزبان کامواداورآوازیں بھی شامل تھیں ۔اس وقت وویجرہمارے نظام شمسی سے باہرنکل چکاہے اوراس کازمین سے فاصلہ 19بلین کلومیٹرہے ۔