لندن(نیوزڈیسک)برطانیہ میں اسکول طالبہ کی پراسرار موت کی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ طالبہ نے اسکول میں وائی فائی ڈیوائس سے الرجی کے باعث بار بار ہونے والی الرجی سے تنگ آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسکول کی 15 سالہ طالبہ جینی فرائی کے والدین نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ان کی بیٹی کو الیکٹرو ہائیپر سینسیٹیوٹی (ای ایچ ایس) کی بیماری تھی جس کے باعث اسے اکثر تھکن، سر درد اور مثانے کے مسائل رہتے تھے۔طالبہ کی والدہ ڈیبرا نے دوران تفتیش بتایا کہ جینی کو آرکسفارڈ شائر میں واقع اپنے اسکول چپنگ نارٹن میں موجود وائی فائی ڈیوائس سے بہت مسئلہ تھا اور جب کوئی ڈاکٹر اس کا مسئلہ حل نہیں کرپایا تو اس نے خود اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔جینی فرائی کے والدین نے مقامی عدالت کو بتایا کہ جب انہیں پتہ چلا کہ ان کی بیٹی کو وائی فائی سے مسئلہ ہے تو انہوں نے گھر سے بھی وائی فائی ڈیوائس نکال دی تھی۔انہوںنے کہاکہ جینی اس الرجی کے باعث اکثر خود کو اسکول کے خالی کلاس روم میں چھپا لیتی تھی اور پڑھائی کے دوران وائی فائی راو¿ٹر سے ممکن حد تک دور بیٹھتی تھی۔جینی کی والدہ کے مطابق گھر سے وائی فائی ڈیوائس نکالے جانے کے بعد ان کی بیٹی گھر میں بالکل صحت مند رہتی تھی تاہم جیسے ہی وہ اسکول جاتی، اس کے لیے مسائل شروع ہوجاتے تھے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں