اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سائنسدانوں نے پہلی مرتبہ ایک ایسا انوکھا آلہ تیار کیا ہے جسے اسٹار ٹریک جیسی سائنس فکشن فلموں میں دکھایا گیا ہے اور اس سے مریض کو چھوئے بغیر اس میں سرطانی رسولی کا پتا لگایا جاسکتا ہے۔برطانیہ کی اسٹین فورڈ یونیورسٹی کے ماہرین ڈاکٹر امین اربابیاں اور پروفیسر پیئرے خورے یعقوب کا ایجاد کردہ یہ دستی نظام ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین سے کم خرچ اور سادہ ایکسرے سے بھی زیادہ محفوظ ہے، یہ آلہ کچھ دیر کے لیے مائیکروویو شعاعیں خارج کرتا ہے جس سے جسم کے کسی حصے کو گرم کیا جاتا ہے اور اس دوران رسولی کا پتا لگایا جاتا ہے۔ یہ آلہ جلد کو چھوئے بغیر مطلوبہ مقام کوایک فٹ کی دوری سے ایک ڈگری سینٹی گریڈ کے ہزارویں حصے کے برابر گرم کرکے اس کا جائزہ لیتا ہے۔درجہ حرارت میں فرق سے رسولی گرم ہوکر سکڑتی اور پھیلتی ہے جس سے الٹراساو¿نڈ جیسی شعاعیں خارج ہوتی ہیں اور اس سے کینسر کی ابتدائی رسولی کی شناخت کی جاسکتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ رسولی جسم کے بقیہ حصے کے مقابلے میں مختلف انداز میں حرارت جذب یا خارج کرتی ہیں جسے خاص آلات سے محسوس کیا جاسکتا ہے۔