ہفتہ‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2024 

224جی بی فی سیکنڈ کی رفتار پر چلنے والا انٹرنیٹ

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایک نئی ٹیکنالوجی لائی فائی ایک دن انٹرنیٹ کی رفتار کو موجود عہد کے وائی فائی کے مقابلے میں سو گنا تیز کردے گی۔ جی ہاں سائنسدانوں نے ایک لیبارٹری میں انٹرنیٹ کو 224 جی بی فی سیکنڈ کی رفتار پر چلانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اس رفتار کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کی مدد سے آپ پلک جھپکنے کے اندر 18 فلمیں ڈاﺅن لوڈ کرسکتے ہیں۔ لائی فائی یا لائٹ فیڈیلٹی اب حقیقی دنیا میں آزمائش کے مراحل سے گزر رہی ہے اور اسے ایک دفتر میں ایک جی بی فی سیکنڈ کی رفتار سے چلایا جارہا ہے جو روایتی وائی فائی کے مقابلے میں سو گنا زیادہ ہے۔ جن لوگوں کو 56کے، موڈیم یاد ہے انہیں وائی فائی بہت تیز اور انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے بہترین محسوس ہوا تھا اور اس کی مدد سے ڈیٹا کو ٹرانسمٹ کیا جاتا ہے مگر متعدد چیلنجز کا بھی سامنا ہوتا ہے۔ وائی فائی ریڈیو لہروں کے ذریعے ڈیٹا ٹرانسفر کرتا ہے مگر اس سے ایک وقت میں بہت زیادہ ڈیٹا منتقل نہیں کیا جاسکتا۔ گنجائش اس مسئلے کا ایک حصہ ہے، وائی فائی کے بیس اسٹیشنز جو ریڈیو لہروں کو ٹرانسمیٹ کرنے کے ذمہ دار ہیں، کی فعالیت 5 فیصد تک ہی موثر ہے اور اس کی زیادہ توانائی اسٹیشنز کو ٹھنڈا کرنے پر صرف ہوتی ہے۔ اسی طرح سیکیورٹی بھی ایک مسئلہ ہے۔ ریڈیو لہروں کے مقابلے میں نمایاں روشنی بھی برقی مقناطیسی اسپیکٹرم کا حصہ ہے، فرق یہ ہے کہ ریڈیو لہروں کے مقابلے میں روشنی دس ہزار گنا بڑی ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لائی فائی میں لامحدود گنجائش کے امکانات موجود ہیں اور یہ بیک وقت ہزاروں ڈیٹا اسٹریمز کو اطلاعات کی ترسیل کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔ لائی فائی فلیشنگ ایل ای ڈی پر کام کرتا ہے اور وہ بھی انتہائی تیز رفتار پر اور اس کے لیے مورس کوڈ کو تشکیل دینے کی ضرورت پڑتی ہے۔ لائی فائی کے فلیشز اتنے تیز ہیں کہ انہیں برہنہ آنکھ سے دیکھنا ممکن نہیں۔ لائی فائی سے ممکنہ طور پر وائی فائی کا خاتمہ تو ممکن نہیں کم از کم مستقبل قریب میں تو نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…