بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

انٹرنیٹ اور موبائل فون ایپلی کیشن کے ذریعے ٹیکسی کی بکنگ ،بین الاقوامی سروس” اوبر “اب پاکستان میں

datetime 28  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوزڈیسک) انٹرنیٹ اور موبائل فون ایپلی کیشن کے ذریعے ٹیکسی کی بکنگ کی بین الاقوامی سروس” اوبر“نے لاہور میں اپنی سروس شروع کرنے کا اعلان کر دیا ۔دبئی میں اوبرکی ترجمان شادن عبدالطیف نے بتایا کہ اس وقت اوبر اپنی سروس کا آغاز صرف لاہور میں کرے گی۔لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات ناکافی ہیں اور اس کمی کو ہم اپنی سروس کے ذریعے پورا کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے ہم نے پاکستان کے مختلف شہروں میں مقامی سرمایہ کاروں سے بات چیت کرنے کے بعد اس سروس کو پہلے لاہور میں ہی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اوبر سمارٹ فونز پر ایک ایپ کے ذریعے دستیاب ہے جس پر صارفین اپنا پتا لکھ کر ایک درخواست بھیجتے ہیں۔ ان کی درخواست اس علاقے میں موجود اوبر کے ڈرائیوروں تک پہنچائی جاتی ہے جو صارفین کو خدمات فراہم کرتے ہیں۔پاکستان میں ذرائع آمد و رفت کی سہولیات کی کمی سامنا تقریباً ہر بڑے چھوٹے شہر میں ہے۔ حالیہ برسوں میں سمارٹ فونز کے استعمال میں بتدریج اضافے کے بعد اب اس ٹیکنالوجی کو ٹرانسپورٹ کے شعبے میں استعمال کرنے کا ایک رجحان سامنے آیا ہے جس میں اب بین الاقوامی کمپنیوں نے دلچسپی لینا شروع کی ہے۔پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت کے دارالحکومت دہلی میں اوبر ٹیکسی سروس اس وقت خبروں میں آئی جب ٹیکسی سروس کے ڈرائیور پر ایک خاتون کے ساتھ ریپ پر سزا ہوئی۔ اس واقعے کے بعد اس سروس کو کچھ عرصے کے لیے معطل بھی کر دیا گیا تھا۔ اس پر یہ بھی الزام تھا کہ یہ اپنے ڈرائیوروں کے بارے میں ضروری معلومات رکھنے میں ناکام رہی ہے۔ٹیکسی میں سفر کے دوران تحفظ کے احساس پر لاہور کی رہائشی اور طالب علم انعم پاشا کے وہ سہولت کو استعمال کریں گی۔میں اس سروس کو تب استعمال کروں گی جب میں نے کبھی دیر سے رات کو گھر آنا ہو اور اگر ڈرائیور اوبر پر رجسٹرڈ ہے تب ہی میں اس کی گاڑی میں سوار ہوں گی۔ یہ ایک آٹو رکشا میں بیٹھنے سے تو زیادہ ہی محفوظ ہو گا۔تاہم کچھ خواتین انعم کی رائے سے اتفاق نہیں کرتی ہیں۔ ان میں رئیل سٹیٹ کے شعبے سے وابستہ ندا میاں کے مطابق وہ اوبر کو استعمال کرنے سے پہلےاس کی کارکردگی کا مشاہدہ کریں گی۔اس سروس کے آغاز میں تو میں اسے نہیں استعمال کروں گی کیونکہ دہلی کے واقعے کے بعد اس کی سکیورٹی پر مجھے کافی خدشات ہیں۔ میں پہلے ہی عدم تحفظ کی وجہ سے رات کو پبلک ٹرانسپورٹ استعمال نہیں کرتی۔ خواتین کے خدشات پر اوبر ٹیکسی سروس کی ترجمان شادن عبدالطیف نے کہا ہے کہ ہم ڈرائیورز کو ضروری جانچ پڑتال، ان کا پس منظر اور تمام ضروری دستاویزات دیکھنے کے بعد ہی بھرتی کریں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس کے علاوہ سفر کرنے والے مسافر پیشگی ہی ٹیکسی کے منزل کی جانب والے راستے کی تفصیلات سے اپنے عزیزوں کو مطلع کر سکتے ہیں۔



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…