پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

انٹرنیٹ اور موبائل فون ایپلی کیشن کے ذریعے ٹیکسی کی بکنگ ،بین الاقوامی سروس” اوبر “اب پاکستان میں

datetime 28  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوزڈیسک) انٹرنیٹ اور موبائل فون ایپلی کیشن کے ذریعے ٹیکسی کی بکنگ کی بین الاقوامی سروس” اوبر“نے لاہور میں اپنی سروس شروع کرنے کا اعلان کر دیا ۔دبئی میں اوبرکی ترجمان شادن عبدالطیف نے بتایا کہ اس وقت اوبر اپنی سروس کا آغاز صرف لاہور میں کرے گی۔لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات ناکافی ہیں اور اس کمی کو ہم اپنی سروس کے ذریعے پورا کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے ہم نے پاکستان کے مختلف شہروں میں مقامی سرمایہ کاروں سے بات چیت کرنے کے بعد اس سروس کو پہلے لاہور میں ہی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اوبر سمارٹ فونز پر ایک ایپ کے ذریعے دستیاب ہے جس پر صارفین اپنا پتا لکھ کر ایک درخواست بھیجتے ہیں۔ ان کی درخواست اس علاقے میں موجود اوبر کے ڈرائیوروں تک پہنچائی جاتی ہے جو صارفین کو خدمات فراہم کرتے ہیں۔پاکستان میں ذرائع آمد و رفت کی سہولیات کی کمی سامنا تقریباً ہر بڑے چھوٹے شہر میں ہے۔ حالیہ برسوں میں سمارٹ فونز کے استعمال میں بتدریج اضافے کے بعد اب اس ٹیکنالوجی کو ٹرانسپورٹ کے شعبے میں استعمال کرنے کا ایک رجحان سامنے آیا ہے جس میں اب بین الاقوامی کمپنیوں نے دلچسپی لینا شروع کی ہے۔پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت کے دارالحکومت دہلی میں اوبر ٹیکسی سروس اس وقت خبروں میں آئی جب ٹیکسی سروس کے ڈرائیور پر ایک خاتون کے ساتھ ریپ پر سزا ہوئی۔ اس واقعے کے بعد اس سروس کو کچھ عرصے کے لیے معطل بھی کر دیا گیا تھا۔ اس پر یہ بھی الزام تھا کہ یہ اپنے ڈرائیوروں کے بارے میں ضروری معلومات رکھنے میں ناکام رہی ہے۔ٹیکسی میں سفر کے دوران تحفظ کے احساس پر لاہور کی رہائشی اور طالب علم انعم پاشا کے وہ سہولت کو استعمال کریں گی۔میں اس سروس کو تب استعمال کروں گی جب میں نے کبھی دیر سے رات کو گھر آنا ہو اور اگر ڈرائیور اوبر پر رجسٹرڈ ہے تب ہی میں اس کی گاڑی میں سوار ہوں گی۔ یہ ایک آٹو رکشا میں بیٹھنے سے تو زیادہ ہی محفوظ ہو گا۔تاہم کچھ خواتین انعم کی رائے سے اتفاق نہیں کرتی ہیں۔ ان میں رئیل سٹیٹ کے شعبے سے وابستہ ندا میاں کے مطابق وہ اوبر کو استعمال کرنے سے پہلےاس کی کارکردگی کا مشاہدہ کریں گی۔اس سروس کے آغاز میں تو میں اسے نہیں استعمال کروں گی کیونکہ دہلی کے واقعے کے بعد اس کی سکیورٹی پر مجھے کافی خدشات ہیں۔ میں پہلے ہی عدم تحفظ کی وجہ سے رات کو پبلک ٹرانسپورٹ استعمال نہیں کرتی۔ خواتین کے خدشات پر اوبر ٹیکسی سروس کی ترجمان شادن عبدالطیف نے کہا ہے کہ ہم ڈرائیورز کو ضروری جانچ پڑتال، ان کا پس منظر اور تمام ضروری دستاویزات دیکھنے کے بعد ہی بھرتی کریں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس کے علاوہ سفر کرنے والے مسافر پیشگی ہی ٹیکسی کے منزل کی جانب والے راستے کی تفصیلات سے اپنے عزیزوں کو مطلع کر سکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…