جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

انٹرنیٹ اور موبائل فون ایپلی کیشن کے ذریعے ٹیکسی کی بکنگ ،بین الاقوامی سروس” اوبر “اب پاکستان میں

datetime 28  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوزڈیسک) انٹرنیٹ اور موبائل فون ایپلی کیشن کے ذریعے ٹیکسی کی بکنگ کی بین الاقوامی سروس” اوبر“نے لاہور میں اپنی سروس شروع کرنے کا اعلان کر دیا ۔دبئی میں اوبرکی ترجمان شادن عبدالطیف نے بتایا کہ اس وقت اوبر اپنی سروس کا آغاز صرف لاہور میں کرے گی۔لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات ناکافی ہیں اور اس کمی کو ہم اپنی سروس کے ذریعے پورا کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے ہم نے پاکستان کے مختلف شہروں میں مقامی سرمایہ کاروں سے بات چیت کرنے کے بعد اس سروس کو پہلے لاہور میں ہی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اوبر سمارٹ فونز پر ایک ایپ کے ذریعے دستیاب ہے جس پر صارفین اپنا پتا لکھ کر ایک درخواست بھیجتے ہیں۔ ان کی درخواست اس علاقے میں موجود اوبر کے ڈرائیوروں تک پہنچائی جاتی ہے جو صارفین کو خدمات فراہم کرتے ہیں۔پاکستان میں ذرائع آمد و رفت کی سہولیات کی کمی سامنا تقریباً ہر بڑے چھوٹے شہر میں ہے۔ حالیہ برسوں میں سمارٹ فونز کے استعمال میں بتدریج اضافے کے بعد اب اس ٹیکنالوجی کو ٹرانسپورٹ کے شعبے میں استعمال کرنے کا ایک رجحان سامنے آیا ہے جس میں اب بین الاقوامی کمپنیوں نے دلچسپی لینا شروع کی ہے۔پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت کے دارالحکومت دہلی میں اوبر ٹیکسی سروس اس وقت خبروں میں آئی جب ٹیکسی سروس کے ڈرائیور پر ایک خاتون کے ساتھ ریپ پر سزا ہوئی۔ اس واقعے کے بعد اس سروس کو کچھ عرصے کے لیے معطل بھی کر دیا گیا تھا۔ اس پر یہ بھی الزام تھا کہ یہ اپنے ڈرائیوروں کے بارے میں ضروری معلومات رکھنے میں ناکام رہی ہے۔ٹیکسی میں سفر کے دوران تحفظ کے احساس پر لاہور کی رہائشی اور طالب علم انعم پاشا کے وہ سہولت کو استعمال کریں گی۔میں اس سروس کو تب استعمال کروں گی جب میں نے کبھی دیر سے رات کو گھر آنا ہو اور اگر ڈرائیور اوبر پر رجسٹرڈ ہے تب ہی میں اس کی گاڑی میں سوار ہوں گی۔ یہ ایک آٹو رکشا میں بیٹھنے سے تو زیادہ ہی محفوظ ہو گا۔تاہم کچھ خواتین انعم کی رائے سے اتفاق نہیں کرتی ہیں۔ ان میں رئیل سٹیٹ کے شعبے سے وابستہ ندا میاں کے مطابق وہ اوبر کو استعمال کرنے سے پہلےاس کی کارکردگی کا مشاہدہ کریں گی۔اس سروس کے آغاز میں تو میں اسے نہیں استعمال کروں گی کیونکہ دہلی کے واقعے کے بعد اس کی سکیورٹی پر مجھے کافی خدشات ہیں۔ میں پہلے ہی عدم تحفظ کی وجہ سے رات کو پبلک ٹرانسپورٹ استعمال نہیں کرتی۔ خواتین کے خدشات پر اوبر ٹیکسی سروس کی ترجمان شادن عبدالطیف نے کہا ہے کہ ہم ڈرائیورز کو ضروری جانچ پڑتال، ان کا پس منظر اور تمام ضروری دستاویزات دیکھنے کے بعد ہی بھرتی کریں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس کے علاوہ سفر کرنے والے مسافر پیشگی ہی ٹیکسی کے منزل کی جانب والے راستے کی تفصیلات سے اپنے عزیزوں کو مطلع کر سکتے ہیں۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…