اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

آئندہ اے ٹی ایم میں آنکھوں کی پتلی کو پن کوڈطور پر استعمال کیا جائےگا

datetime 28  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) انفارمیشن ٹیلی کمیونی کیشن ٹیکنالوجی کے بل پر بینکاری اور ادائیگی نظام میں ایک اورانقلاب دستک دے رہا ہے جو پلاسٹک منی کے تصور کو ختم کردے گا اور لین دین پلک جھپکتے ہوگا، اے ٹی ایم سے رقوم نکلوانے کے لیے کارڈ کے بجائے آنکھوں کی پتلی کو بطور شناخت اور پن کوڈ استعمال کیا جائے گا۔برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق اس تبدیلی کے لیے امریکا کے سٹی گروپ نے آزمائشی جانچ شروع کردی ہے تاہم ٹیکنالوجی صارفین کے لیے عام کرنے کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی، انسانی آنکھ کے پردہ چشم (ریٹینا) کے ذریعے ٹرانزیکشن عام طریقے کے مقابلے میں دگنا کم وقت میں مکمل ہوگا۔عام ٹرانزیکشن 45 سیکنڈز میں مکمل ہوتا ہے جبکہ ریٹینا کے ذریعے ٹرانزیکشن 15سیکنڈ میں مکمل کرلیا جائے گا، اس نادر ٹیکنالوجی پر امریکا کے سٹی گروپ نے کام شروع کردیا ہے اور اس ٹیکنالوجی سے آراستہ کیش مشینیں بنانے والی کمپنی Dieboldکے ساتھ مل کر نیویارک میں واقع کمپنی کے صدر دفتر میں سٹی گروپ کے 30 صارفین پر آزمائشی تجربے کیے جاچکے ہیں۔اس کے علاوہ جے پی مورگن چیس اور بینک آف امریکا بھی اسی سے ملتی جلتی ٹیکنالوجی پر کام کررہا ہے، آنکھ کی پتلی کو بطور پن کوڈ استعمال کرکے اے ٹی ایم آپریٹ کرنے کے اس جدید طریقے میں موبائل فون ایپلی کیشن بھی استعمال ہوگی، رقوم نکلوانے کے لیے آنکھ کی پتلی سے شناخت کرانے کے بعد مطلوبہ رقم موبائل فون کی مخصوص ایپلی کیشن کے ذریعے درج کی جائے گی۔ماہرین کے مطابق نئی ٹیکنالوجی بینکاری اور پیمنٹ سسٹم کے منظرنامے کو یکسر تبدیل کردے گی، اے ٹی ایم سے رقوم نکلوانا محفوظ ہوجائے گا، پن کوڈ کی چوری کے ذریعے ہونے والے فراڈ اور دھوکہ دہی کی وارداتوں کا راستہ بند ہو سکے گا، ساتھ ہی اے ٹی ایم میں کارڈ پھنسنے، کارڈ کے اجرا، تجدید اور اس کی حفاظت کا مسئلہ بھی ہمیشہ کے لیے حل ہوجائیگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…