اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) رواں ہفتے زمین کے افق پر زہرہ، مشتری اور مریخ کو ایک ہی قطار میں دیکھنے کا منفرد اور نایاب نظارہ کیا جا سکتا ہے۔ سورج سے اپنے مخصوص فاصلے کے باعث زمین سے ایک ہی قطار میں نظر آنے والے دو یا دو سے زائد اجرام فلکی کے جھرمٹ کو پلانیٹری کنجنکشن کہا جاتا ہے۔ یہ جھرمٹ گزشتہ چند روز سے زمین سے واضح نظر آرہا ہے اور رواں ہفتے کے آخر تک اس کو دیکھا جا سکے گا۔ تینوں سیاروں کا بہترین نظارہ طلوع آفتاب سے قبل کیا جا سکتا ہے جبکہ جمعرات کے روز یہ ایک دوسرے سے سب سے زیادہ قریب نظر آئیں گے۔ سیاروں کا ایسا جھرمٹ 2021 میں ہی دوبارہ دیکھا جاسکے گا۔ ان سیاروں کو مشرق کی سمت میں بغیر کسی تکنیکی امداد کے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کا بہترین نظارہ طلوعِ آفتاب سے قبل کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس وقت وہ ا±فق کی بلندیوں پر ہوتے ہیں جبکہ تاریکی کے باعث ان کو آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ ان کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے دستی دوربین یا ٹیلی سکوپ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سب سے زیادہ آسانی کے ساتھ نظر آنے والا سیارہ زہرہ (وینس) ہے جو کہ سب سے زیادہ روشن بھی ہے اور دوسرے نمبر پر مشتری ہے، جبکہ زہرہ مشتری (جوپیٹر) سے 12 گنا زیادہ روشن ہے۔ ا±فق پر سب سے مدھم نظر آنے والا سیارہ مریخ ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ زہرہ، مریخ سے 250 گنا زیادہ روشن ہے۔ مریخ کا نظارہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ طلوعِ آفتاب سے کم از کم ایک گھنٹہ قبل آپ بستر سے اٹھ جائیں۔ جہاں کہیں بھی آسمان صاف ہو۔ دنیا میں آپ کہیں بھی ہوں سیاروں کے اس جھرمٹ کا نظارہ آپ کو ایک سا ہی نظر آئے گا۔ گرینچ کی رائل آبزرویٹری کی افیلیا ویبی سونو کے مطابق اکتوبر کی 23 اور 24 تاریخوں سے سیاروں کا یہ جھرمٹ ا±فق پر دیکھا جا رہا ہے اور رواں ہفتے کے آخر تک یہ ا±فق پر نظر آتے رہیں گے۔ سیاروں کو ایک دوسرے سے کم سے کم درمیانی فاصلے پر جمعرات یا جمعے کے روز دیکھا جا سکے گا۔ اگلے ماہ تک اگرچہ مشتری نظر نہیں آئے گا تاہم مریخ اور زہرہ کا نظارہ کیا جاسکے گا۔ زمین سے دو سیاروں کو ایک ہی قطار میں دیکھنے کا نظارہ پورے سال ہی کیا جا سکتا ہے لیکن تین سیارے ایک دوسرے کے اتنے نزدیک شاذونادر ہی نظرآتے ہیں۔