اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

سائبر جرائم کے خلاف ’فوری عمل کی ضرورت

datetime 25  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد(نیوز ڈیسک )برطانیہ میں متعدد اہم شخصیات نے انٹرنیٹ پر ہونے والے جرائم (سائبر جرائم) سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ مطالبہ برطانیہ کی ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کمپنی ٹاک ٹاک پر ہیکروں کے حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ’سائبر کرائم پر قابو پانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ٹاک ٹاک کے بہت سے صارفین نے شکایت کی تھی کہ ہیکروں نے ان کے بینک اکاو¿نٹوں اور کریڈٹ کارڈوں کی رسائی حاصل کر لی ہے۔تاہم اب تک اس حملے کے باعث کسی براہِ راست نقصان کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
ہلیری فوسٹر نامی ایک صارف نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے اکاو¿نٹ سے 600 پاو¿نڈ نکالے گئے ہیں۔ بینک کا کہنا ہے کہ یہ رقم انھیں واپس مل جائے گی۔
ایک اور صارف باربرا مینلی نے کہا کہ ایک شخص نے انھیں فون کر کے کہا کہ وہ ٹاک ٹاک سے بول رہا ہے۔ اس کے بعد بدھ کے روز ان کے خاوند کے اکاو¿نٹ سے نو ہزار پاو¿نڈ نکال لیے گئے۔
مینلی کی صاحبزادی سارا نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ٹاک ٹاک کو ’اس بارے میں خاصے عرصے سے معلومات تھیں لیکن انھوں نے اپنے صارفین کو خبردار نہیں کیا۔‘
ٹاک ٹاک نے کہا ہے کہ وہ ان شکایات کی تحقیقات کروا رہی ہے۔صارفین کا خیال ہے کہ ٹاک ٹاک نے اپنے صارفین کو خبردار کرنے میں بہت دیر کر دیمیٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے ہیکنگ کے اس واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔حیرت انگیز خاموشی‘صارفین کو پہنچنے والے نقصانات کی خبریں ٹاک ٹاک کے اس اعلان کے دو روز بعد آئیں کہ اس پر سائبر حملہ ہوا ہے اور ہیکروں نے اس کے 40 لاکھ تک صارفین کی تفصیلات کی ممکنہ طور پر رسائی حاصل کر لی ہے۔ٹاک ٹاک کے کئی صارفین نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وہ اس حملے کے بعد کمپنی کے ردِ عمل سے ناخوش ہیں۔سابق وزیر ہیزل بلیرز نے کہا کہ ٹاک ٹاک کے ڈیٹا کی چوری تشویش ناک ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس بارے میں مزید قانون سازی کرنے پر بات ہونی چاہیے ’کیوں کہ یہ ہماری معیشت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔‘
کارپوریٹ مشیر اولیور پیری نے پولیس پر زور دیا کہ وہ سائبر کرائم کو فوری ترجیح بنائیں اور ’ڈیٹا کی چوری کی تفتیش اسی طرح کریں جیسے وہ سامان کی چوری کی تفتیش کرتے ہیں۔‘
لیبر کے رکنِ پارلیمان اور ہوم افیئرز کی سیلیکٹ کمیٹی کے چیئرمین کیتھ واز نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ ٹاک ٹاک کے چیئرمین سر چارلز ڈن سٹون کو خط لکھ کر پوچھیں گے کہ انھوں نے حملے کا پتہ چلنے کے بعد کیااقدامات کیے۔انھوں نے کہا کہ کمپنی کو چاہیے تھا کہ وہ اپنے صارفین کو ’فوری طور پر‘ آگاہ کر دیتی، اور یہ توجیہ کہ اس نے 36 گھنٹوں بعد ایسا کیا تھا ’لوگوں کی نظر میں قابلِ قبول نہیں ہو گی۔‘



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…