جمعہ‬‮ ، 25 اپریل‬‮ 2025 

سائبر جرائم کے خلاف ’فوری عمل کی ضرورت

datetime 25  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد(نیوز ڈیسک )برطانیہ میں متعدد اہم شخصیات نے انٹرنیٹ پر ہونے والے جرائم (سائبر جرائم) سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ مطالبہ برطانیہ کی ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کمپنی ٹاک ٹاک پر ہیکروں کے حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ’سائبر کرائم پر قابو پانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ٹاک ٹاک کے بہت سے صارفین نے شکایت کی تھی کہ ہیکروں نے ان کے بینک اکاو¿نٹوں اور کریڈٹ کارڈوں کی رسائی حاصل کر لی ہے۔تاہم اب تک اس حملے کے باعث کسی براہِ راست نقصان کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
ہلیری فوسٹر نامی ایک صارف نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے اکاو¿نٹ سے 600 پاو¿نڈ نکالے گئے ہیں۔ بینک کا کہنا ہے کہ یہ رقم انھیں واپس مل جائے گی۔
ایک اور صارف باربرا مینلی نے کہا کہ ایک شخص نے انھیں فون کر کے کہا کہ وہ ٹاک ٹاک سے بول رہا ہے۔ اس کے بعد بدھ کے روز ان کے خاوند کے اکاو¿نٹ سے نو ہزار پاو¿نڈ نکال لیے گئے۔
مینلی کی صاحبزادی سارا نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ٹاک ٹاک کو ’اس بارے میں خاصے عرصے سے معلومات تھیں لیکن انھوں نے اپنے صارفین کو خبردار نہیں کیا۔‘
ٹاک ٹاک نے کہا ہے کہ وہ ان شکایات کی تحقیقات کروا رہی ہے۔صارفین کا خیال ہے کہ ٹاک ٹاک نے اپنے صارفین کو خبردار کرنے میں بہت دیر کر دیمیٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے ہیکنگ کے اس واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔حیرت انگیز خاموشی‘صارفین کو پہنچنے والے نقصانات کی خبریں ٹاک ٹاک کے اس اعلان کے دو روز بعد آئیں کہ اس پر سائبر حملہ ہوا ہے اور ہیکروں نے اس کے 40 لاکھ تک صارفین کی تفصیلات کی ممکنہ طور پر رسائی حاصل کر لی ہے۔ٹاک ٹاک کے کئی صارفین نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وہ اس حملے کے بعد کمپنی کے ردِ عمل سے ناخوش ہیں۔سابق وزیر ہیزل بلیرز نے کہا کہ ٹاک ٹاک کے ڈیٹا کی چوری تشویش ناک ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس بارے میں مزید قانون سازی کرنے پر بات ہونی چاہیے ’کیوں کہ یہ ہماری معیشت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔‘
کارپوریٹ مشیر اولیور پیری نے پولیس پر زور دیا کہ وہ سائبر کرائم کو فوری ترجیح بنائیں اور ’ڈیٹا کی چوری کی تفتیش اسی طرح کریں جیسے وہ سامان کی چوری کی تفتیش کرتے ہیں۔‘
لیبر کے رکنِ پارلیمان اور ہوم افیئرز کی سیلیکٹ کمیٹی کے چیئرمین کیتھ واز نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ ٹاک ٹاک کے چیئرمین سر چارلز ڈن سٹون کو خط لکھ کر پوچھیں گے کہ انھوں نے حملے کا پتہ چلنے کے بعد کیااقدامات کیے۔انھوں نے کہا کہ کمپنی کو چاہیے تھا کہ وہ اپنے صارفین کو ’فوری طور پر‘ آگاہ کر دیتی، اور یہ توجیہ کہ اس نے 36 گھنٹوں بعد ایسا کیا تھا ’لوگوں کی نظر میں قابلِ قبول نہیں ہو گی۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پانی‘ پانی اور پانی


انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…