اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ناسا نے خبردار کیا ہے کہ 31 اکتوبر کی رات شہاب ثاقب زمین کے انتہائی قریب سے گزرے گا تاہم اس سے زمین کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ناسا کے مطابق صرف 2 ہفتے قبل نظرآنے والا شہاب ثاقب (2015 ٹی بی 145) 31 اکتوبر یعنی ہیلوون کی رات زمین کے انتہائی قریب سے گزرے گا لیکن زمین کے کو اس سے کوئی خطرہ نہیں تاہم یہ ایک انوکھا اور عجیب و غریب شہاب ثاقب ہے جس کی نوعیت زیادہ واضح نہیں جب کہ اس کا حجم ایک میل اور 280 سے 620 میٹر چوڑا ہوسکتا ہے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ یہ شہاب ثاقب زمین سے 4 لاکھ 99 ہزار میل کے فاصلے سے گزرے گا تاہم یہ اچانک مڑ جانے والا انوکھا پتھر ہے جو اس سے قبل 1999 میں اے این 10 کے نام سے زمین کے اتنے قریب سے گزرا تھا۔ ناسا کا کہنا ہے کہ اس شہاب ثاقب کو عام ا?نکھ سے نہیں دیکھا جا سکتا بلکہ اس کے لیے ٹیلی اسکوپ کا استعمال ناگزیر ہے۔دوسری جانب بعض ماہرین فلکیات اور سازشی نظریات کے حامیوں کا کہنا ہے کہ شہاب ثاقب کا ہیلوون کی رات زمین کے قریب سے گزرنا خطرناک ہو سکتا ہے اور زمین پر تباہی بھی لا سکتا ہے۔