پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

امریکی کمپنی نے گاڑی میں آٹو پائلٹ موڈ متعارف کرادیا

datetime 15  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوز ڈیسک) امریکہ کی گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیزلا نے اپنی گاڑیوں کے لیے ایک ایسا سافٹ ویئر متعارف کرایا ہے جو گاڑیوں کو آٹو پائلٹ موڈ میں چلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ سافٹ ویئر گاڑیوں کو مکمل طور پر خودکار نہیں بنائے گا لیکن اس کی بدولت ماڈل ایس اور ماڈل ایکس گاڑیاں ’ہائی وے پر خود چل سکیں گی، اپنا راستہ ڈھونڈ سکیں گی اور گاڑی کی رفتار کو ٹریفک کے مطابق کم زیادہ کر سکیں گی۔ ٹیزلا کے چیف ایگزیکٹیو ایلون مسک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس کے استعمال میں احتیاط کو لازمی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کو استعمال کرتے وقت خیال رکھنا ہوگا کہ پیدل چلنے والوں کو ٹکر نہ لگے۔ انھوں نے کہا کہ گاڑی ٹکرانے کی صورت میں ڈرائیور ہی ذمہ دار ہو گا۔ قانونی کارروائیوں کے مکمل ہونے کے بعد دنیا کے باقی حصوں میں اس سافٹ ویئر کو اگلے دو ہفتوں کے اندر متعارف کرا دیا جائے گا۔ کسی مقام کا تعین کرنے اور راستہ بتانے کے لیے اس سافٹ ویئر میں کیمرے، ریڈار، الٹراسونک سنسر اور نقشے موجود ہیں۔ منزل پر پہنچنے کے بعد سافٹ ویئر گاڑی کو پارک کرنے کے لیے مناسب جگہ تلاش کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ وقت کے ساتھ اس کی کارکردگی انسانوں سے بہتر ہو جائے گی کیونکہ وہ انسانوں کی طرح کبھی تھکتا نہیں ہے، اس کو کبھی کچھ پینے کی ضرورت نہیں ہوتی اور وہ کبھی بھی کسی دوسرے ڈرائیور سے بحث میں نہیں الجھے گا۔ گاڑی چلانے کے لیے گوگل کے مکمل خود کار سافٹ ویئر کے برخلاف، ٹیزلا ان خصوصیات کو رفتہ رفتہ متعارف کرانا چاہتی ہے، جن سے لوگوں کو گاڑی چلانے کے بہت سے افعال خود سے انجام نہ دینے پڑیں۔ ایلون مسک کا کہنا ہے کہ اس سافٹ ویئر میں ابھی بھی کچھ خامیاں ہیں جن میں وقت کے ساتھ بہتری آئے گی۔ دوسری کمپنیاں جیسے بی ایم ڈبلیو اور وولوو بھی اپنی گاڑیوں میں خود کار نظام متعارف کرانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ گوگل کی مکمل خود کار گاڑی کیلیفورنیا کی سڑکوں پر دس لاکھ میل چل چکی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…