واشنگٹن (نیوزڈیسک)چوری کا الزام،امریکہ اورچین آمنے سامنے،بات بڑھ گئی،امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کی ممکنہ صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن نے چین پر تجارتی راز اور حکومت کی معلومات چرانے کا الزام عائد کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق انھوں نے چین پر ان تمام چیزوں کو ہیک کرنے کا الزام عائد کیا جو امریکہ میں اپنی جگہ سے نہیں ہلتے کے ساتھ ساتھ نگرانی میں اضافے پر زور دیا خیال رہے کہ رواں سال کے اوائل میں امریکی حکام نے امریکی حکومت کی ایجنسی میں وسیع پیمانے پر ریکارڈز کی ہیکنگ کے سلسلے میں چین پر سب سے زیادہ شبہ ظاہر کیا تھاچین نے اس حوالے سے کسی بھی قسم کی شمولیت کو مسترد کرتے ہوئے امریکی دعوے کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا تھانیو ہیمشائر میں اپنی صدارتی امیدواری کی مہم کی ایک تقریب میں سابق وزیر خارجہ اور امریکہ کی سابق خاتونِ اول ہلیری کلنٹن نے کہا کہ چین دفاعی کنٹریکٹروں سے راز چرا رہا تھا اور ’اس نے حکومت کی وسیع معلومات اڑا لیں تاکہ اسے سبقت حاصل رہےانھوں نے کہا کہ وہ چین کی پرامن ترقی چاہتی ہیں تاہم امریکہ کو ’پوری طرح سے چوکنا‘ رہنے کی ضرورت ہے۔ہلیری کلنٹن نے کہا کہ چین کی فوج میں بہت تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے وہ عسکری تنصیبات قائم کر رہے ہیں جن سے فلپائن جیسے ان ممالک کو خطرہ ہے جن کا ہمارے ساتھ معاہدہ ہے کیونکہ وہ متازع زمین پر یہ تعمیرات کر رہے ہیں۔امریکی حکام نے آفس آف پرسونل مینجمنٹ (او پی ایم) کے اعدادوشمار کے سلسلے میں ہونے والی بڑی چوری کا الزام چین پر عائد کیا تھا جس میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وفاقی حکومت کے کمپیوٹرز سے 40 لاکھ ملازمین کے اعدادوشمار اڑا لیے گئے ہوں۔امریکی انٹیلی جنس کے سربراہ جیمز کلیپر نے معاملے میں چین کو نمایاں مشتبہ ملزم بتایا تھا تاہم چین نے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔ریپبلکن جماعت کی صدارتی امیدوار نے اس او پی ایم سائبر ہیکنگ کو صدر اوبامہ کی انتظامیہ پر حملے کےلئے استعال کرتے ہوئے اس پر نااہلی کا الزام لگایا ہے۔امریکہ کے الزام پر چین کی وزارت خارجہ نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قراردیا ہے اور کہا ہے کہ ہیلری کلنٹن بیان کو معمولی نہیں لیاجائے گا اور اس کے جواب میں چین سخت اقدامات کرے گا۔