اسلام آبا(نیوز ڈیسک ) گزشتہ دنوں برطانیہ کے ایک طیارے نے اپنا فضائی سفر ایک گھنٹہ قبل ہی مکمل کرلیا۔ طیارے نے یہ سفر745میل فی گھنٹہ یا پھر 1200کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے طے کیا جو کہ فضائی تاریخ کا ایک منفرد ریکارڈ ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ طیارے کی یہ رفتار آواز کی رفتار سے بھی کہیں زیادہ تھی عام طور پر آواز کی رفتار11کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ اس قدر تیز رفتار کے باوجود بھی طیارے نے ساو¿نڈ بیریئر نہیں توڑا جو کہ حیران کن امر تھا۔ اسی وجہ سے اس حقیقت کو کچھ افراد نے تسلیم کرنے سے بھی انکار کیا تاہم ماہرین نے اس کی وجہ جیٹ سٹریمز کو قرار دیا ہے۔ اس وقت فضا میں تقریباً ساڑھے تین سو کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کرتی ایک جیٹ سٹریم موجود تھی جس کی وجہ سے طیارے کو آگے بڑھنے کیلئے ایک قدرتی دھکا سا ملا اور یوں طیارہ اس قدر تیزی سے فاصلہ طے کرنے میں کامیاب ہوا۔
عام افراد کیلئے جیٹ سٹریم کا لفظ غیر مانوس سا ہے کیونکہ یہ فضا میں موجود ہوا کے انتہائی تیز جھکڑ کو کہتے ہیں جو کہ انتہائی بلندی پر موجود ہوتا ہے۔ کائنات میں اس قسم کے جھکڑ صرف زمین ہی نہیں بلکہ کچھ دیگر سیاروں پر بھی شناخت کئے گئے ہیں جن میں جیوپیٹر اور سیٹرن شامل ہیں۔ ان جیٹ سٹریمز کی زمینی موسم کیلئے بے حد اہمیت ہے کیونکہ یہ فضا میں موجود ہوا پر تیز دباو¿ ڈالتے ہیں جس کی وجہ سے یہ موسمی تبدیلیوں کا باعث بھی ہوتے ہیں۔ عام طور پر یہ جیٹ سٹریمز سطح زمین سے سات میل کی بلندی پر موجود ہوتے ہیں اور زمینی ماحول کی مختلف پرتوں میں سے ایک ٹروپوسفیئر میں سفر کرناپسند کرتے ہیں۔ یہ جیٹ سٹریمز انتہائی طویل ہوتے ہیں جو مغرب سے مشرق کی جانب سفر کرتے ہیں تاہم ان کی چوڑائی ان کی لمبائی کے مقابلے میں بہت کم ہوتی ہے۔ یہ اپنے سفر کے دوران بعض اوقات دریا سے پھوٹی چھوٹی نہروں کی طرح چھوٹی چھوٹی جیٹ سٹریمز میں بھی تبدیل ہوتے ہیں اور پھر آگے جاکے ایک بار پھر بڑی جیٹ سٹریم کا روپ دھار لیتے ہیں۔ جیٹ سٹریم کے عمومی طریقے کار کے علاوہ موسم، تیز اور کم دباو¿ کا نظام اور ہوا کا درجہ حرارت بھی جیٹ سٹریم کے راستوں کا تعین کرتی ہیں۔جیٹ سٹریمز کے نام سے دنیا دوسری جنگ عظیم میں پہلی بار واقف ہوئی تھی جب بمبار طیاروں نے میڈیٹیرینیئن سی کے اوپر جیٹ سٹریمز کی مدد سے اپنے طیاروں کی رفتار کو بارہا انتہائی تیز کیا۔ گزشتہ کئی برس کے دوران دنیا کے متعدد طیارے اسی جیٹ سٹریم کی وجہ سے گراو¿نڈ کرنا پڑے کیونکہ معلوم ہوا ہے کہ اگر طیارے جیٹ سٹریم کے اندر سفر کریں اور یہ جیٹ سٹریم آتش فشاں پہاڑوں کے علاقے میں ہو تو ایسے میں زمین کے اندر پیدا ہونے والا دباو¿ لاوے کی راکھ کو جیٹ سٹریم میں پہنچا دیتا ہے جس سے طیاروں کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
جیٹ سٹریمز فضائی سفر کو کیسے متاثر کرسکتی ہیں؟
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
اسے بھی اٹھا لیں
-
پنجاب کے تمام تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان ہو گیا
-
بلڈ پریشر کی مقبول دوا پر پابندی عائد
-
بیرونِ ملک روزگار کیلئے جانے والے پاکستانیوں کیلئے بڑا فیصلہ
-
لاہور میں دل دہلا دینے والا واقعہ، 2سگی بہنوں سے 5افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی
-
سونے کی قیمت میں پھر بڑا اضافہ، تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
-
عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ کا ایلون مسک کو خط
-
رمضان المبارک کا آغاز کب ہوگا؟ ممکنہ تاریخ سامنے آگئی
-
بھارت کی اشتعال انگیزی اسے ہی مہنگی پڑگئی، آئی پی ایل کو اربوں ڈالرز کا نقصان
-
چینی سائنسدانوں نے چکن کا متبادل سستا گوشت تیار کرلیا
-
بھارتیوں کے امریکا میں بچے پیدا کرکے شہریت لینے کے خواب ٹرمپ نے چکنا چور کردیئے
-
نوجوان کی نازیبا ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والا شخص گرفتار
-
ثناء یوسف قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی
-
طلاق کے بعد 90 دن کے اندر ازدواجی تعلقات پر زیادتی کا مقدمہ خارج















































