اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے جس کے مطابق پرتشدد واقعات سے ہونے والی اموات پر انسداد دہشتگردی کے تحت مقدمات درج ہوں گے اور جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضہ دیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں حکومتی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں معاہدے کا اعلان کیا تھا۔وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے معاہدے کے تحت پرتشدد واقعات سے ہونے والی اموات پر انسداد دہشتگردی کے تحت مقدمات درج ہوں گے اور جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضہ دیا جائے گا۔
وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے معاہدے کے تحت 30 دن میں مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن میں دو اضافی سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ بنائے جائیں گے جبکہ موجودہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو 90 دن میں اصل شکل اور عدالتی فیصلے کے مطابق کیا جائے گا۔آزاد کشمیر حکومت 15 دن کے اندر صحت کارڈ کیلئے فنڈز بھی جاری کرے گی، بجلی کا نظام بہتر بنانے کے لیے حکومتِ پاکستان 10 ارب روپے فراہم کرے گی۔آزاد کشمیر کابینہ کا سائز کم کر کے 20 وزراء اور مشیروں تک محدود کیا جائے گا،سول ڈیفنس کے محکموں کو ایس ڈی ایم اے میں ضم کیا جائے گا، احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو ضم کیا جائے گا، آزاد کشمیر کے احتساب ایکٹ کو حکومت پاکستان کے نیب قوانین کے مطابق بنایا جائے گا۔
معاہدے کے مطابق حکومت پاکستان آزاد کشمیر میں دو سرنگوں کی فزیبلیٹی رپورٹ تیار کرے گی، پروجیکٹ کو پی سی ون کے مطابق سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ میں ترجیح دی جائے گی۔ دریں اثناء عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد آزاد کشمیر میں دکانیں کھلنا شروع ہوگئیں،آزاد کشمیر میں موبائل فون سروس بحال ہوگئی جبکہ کاروباری مراکز بھی کھل گئے اور ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔علاوہ ازیں سرکاری دفاتر میں بھی ملازمین حاضر ہو ئے،اس سے قبل آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں حکومتی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں معاہدے کا اعلان کیا تھا۔