اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید، جو کافی عرصے سے منظر عام سے غائب تھے، بالآخر دوبارہ سامنے آ گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مراد سعید نے پشاور کے نشتر ہال میں منعقد ہونے والے ورکرز کنونشن میں بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کیا، جس کے دوران پارٹی کارکنان نے ان کے خطاب پر پرجوش ردعمل کا اظہار کیا۔
مراد سعید نے اپنے ویڈیو پیغام میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک کے لیے تیار رہنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وہ ہزاروں کارکن جو اس وقت جیلوں میں ہیں، ان سب کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اپنی بہنوں سے ملاقات کی اجازت نہ دینا افسوسناک اور غیر انسانی رویہ ہے۔ مراد سعید نے اعلان کیا کہ اگر ملاقات کی اجازت نہ ملی تو پارٹی کے منتخب نمائندے جیل کے باہر احتجاجی دھرنے کی حمایت کریں گے۔
دوسری جانب، انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیسز کی سماعت کے دوران عدالت نے مسلسل غیر حاضری کی بنیاد پر مراد سعید، حماد اظہر اور فرخ حبیب کو باقاعدہ طور پر اشتہاری قرار دے دیا ہے۔ مقدمے کی سماعت جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں ہوئی، جہاں پی ٹی آئی کے وکیل سردار مصروف خان نے حاضری دی۔
عدالت نے نہ صرف ان تین رہنماؤں کو اشتہاری قرار دیا بلکہ واثق قیوم عباسی، راجہ بشارت اور دیگر غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے۔ دستیاب ملزمان کی حاضری مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیسز کی سماعت ملتوی کر دی۔
یہ تمام پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنان ایک بار پھر متحرک ہو رہے ہیں، اور آنے والے دنوں میں سیاسی درجہ حرارت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔