جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ہم ڈی چوک میں جاں بحق افراد کی قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے،علی امین

datetime 13  دسمبر‬‮  2024 |

پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہمارے بارہ کارکن شہید اور 100 سے زائد زخمی ہیں،حکومت کو پیغام دیتا ہوں کہ ہمارے بہت سے لوگ لاپتا ہیں، ہمیں خدشہ ہے کہ ہمارے لاپتا افراد میں بہت سے لوگوں کو شہید کیا گیا ہے اس حوالے سے ہمارے تحفظات اور خدشات دور کیے جائیں۔ پشاور میں تقریب سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ڈی چوک میں جاں بحق افراد کی قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، جب تک حقیقی آزادی حاصل نہیں کرتے اس وقت تک ہماری تحریک جاری رہے گی، حکومت کو پیغام دیتا ہوں کہ ہمارے بہت سے لوگ لاپتا ہیں، ہمیں خدشہ ہے کہ ہمارے لاپتا افراد میں بہت سے لوگوں کو شہید کیا گیا ہے اس حوالے سے ہمارے تحفظات اور خدشات دور کیے جائیں۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ حکومت روزانہ ڈرامہ بازی کررہی ہے، میڈیا بھی دباؤ کی وجہ سے اس معاملے کو کوریج نہیں دے رہا، میں واضح پیغام دے رہا ہوں گولی کیوں چلائی اس کا جواب حکومت کو دینا پڑے گا، اس سے پہلے بھی پاکستان میں نہتے لوگوں کو قتل کیا گیا، گولی کس نے چلائی اور کس کے حکم پر چلائی ہر ایک بندہ جواب دہ ہے۔

وزیراعلی نے کہا کہ ہم اس کا جواب بھی مانگیں گے اور آپ کو جواب دینا پڑیگا، یہ جو مداری میڈیا پر بٹھائے گئے ہیں اور جو کہہ رہے ہیں کہ گولی نہیں چلائی،جو ہمارے 12 تصدیق شدہ شہدا ہیں اس کے علاوہ جو 100 سے زائد زخمی ہیں جبکہ مزید کی تصدیق ہو رہی ہے ہم چھوڑیں گے نہیں آپ کو جواب دینا پڑے گا۔وزیراعلی نے کہا کہ واضح پیغام ہے کہ جو صوبوں میں نفرت پھیلانے کی سازش شروع کی گئی ہے یہ سازش بھی ناکام ہو چکی ہے، اپنی کرسی اور لوٹی ہوئی رقم کو چھپانے کیلئے آپ لوگوں نے پہلے بھی ملک کو توڑا ہے اور ابھی پھر جو سازش کررہے ہیں اور نفرتیں پیدا کررہے ہیں، آپ کی دلچسپی لوٹی ہوئی رقم کو تحفظ دینے میں ہے اور ملک سے نکل جانا ہے مگر ہمیں پاکستان میں رہنا ہے۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…