اتوار‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2024 

ملتان میں ایک مریض سے 30 افراد میں ایچ آئی وی منتقل ہونے کا انکشاف

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (این این آئی)جنوبی پنجاب کے سب سے بڑے سرکاری نشتر ہسپتال میں ایچ آئی وی کے شکار مریض کے علاج کے بعد دیگر 30 مریضوں کے بھی ایچ آئی وی میں مبتلا ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق نشتر ہسپتال میں ایچ آئی وی کے شکار شخص کی موت کے بعد جب تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ مرنے والے مریض کا جس ڈائلاسز مشین پر علاج کیا گیا تھا، وہاں دوسرے افراد کا ڈائلاسز بھی کیا گیا، جس سے دوسرے مریض بھی ایچ آئی وی کا شکار ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق مرنے والے مریض 40 سالہ شاہنواز پہلے ہی ایچ آئی وی کے شکار تھے لیکن گردوں کے فیل ہونے کی وجہ سے انہیں ہنگامی بنیادوں پر ڈائلاسز وارڈ میں لایا گیا، جہاں ان کا ڈائلاسز کیا گیا لیکن بعد ازاں ان کی طبیعت مزید بگڑ گئی، جس وجہ سے چل بسے۔مذکورہ مریض کی موت کے بعد ہی ڈاکٹرز نے ڈائلاسز کروانے والے دیگر مریضوں کے ٹیسٹس بھی کیے، جن سے مزید 30 مریضوں میں ایچ آئی وی منتقل ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔نجی ٹی وی نے ہسپتال انتظامیہ کے ایک عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مذکورہ واقعہ گزشتہ ماہ اکتوبر میں پیش آیا تھا لیکن اسے خفیہ رکھا گیا لیکن اب معاملہ سامنے آگیا۔ہسپتال میں ایک مریض کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے دوران ڈاکٹرز اور انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے دوسرے مریضوں میں بھی خطرناک وائرس کی منتقلی کی خبر نے سب کو حیران کردیا ہے اور معاملے کی تفتیش شروع کردی گئی۔

ایچ آئی وی ایک ایسا وائرس ہے جو کہ ایڈز کی لاعلاج بیماری کا سبب بنتا ہے لیکن مسلسل علاج کروانے سے بعض اوقات ایچ آئی وی کبھی ایڈز میں تبدیل نہیں ہوپاتا، تاہم کچھ افراد میں ایچ آئی وی کی شدت زیادہ ہونے سے وہ جلد ایڈز کا شکار ہوکر چل بستے ہیں۔ایچ آئی وی کا وائرس عام طور پر غیر محفوظ جنسی تعلقات، قریبی جسمانی تعلقات سمیت متاثرہ شخص میں استعمال ہونے والی سرنج سمیت دوسرے طبی آلات کی وجہ سے بھی منتقل ہوسکتا ہے۔ڈائلاسز مشین کے دوران مریض کے جسم میں متعدد سرنجز داخل کی جاتی ہیں اور ممکنہ طور پر ان ہی سرنجز کے ذریعے دوسرے صحت یاب گردوں کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں میں ایچ آئی وی وائرس منتقل ہوا۔دوسری جانب یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ ڈائلاسز وارڈز میں خدمات سر انجام دینے والے ڈاکٹرز اور طبی عملہ بھی ممکنہ طور پر ایچ آئی وی کا شکار ہوسکتا ہے، تاہم فوری طور پر کسی ڈاکٹر یا ہسپتال عملے میں ایچ آئی وی کی منتقلی کی خبر سامنے نہیں آ سکی۔



کالم



چھوٹی چھوٹی باتیں


اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…