اسلام آباد(این این آئی) پاکستان نے قومی ترانے پر کھڑے نہ ہونے کے معاملے پر افغان قونصل جنرل کی وضاحت کو مسترد کردیا۔ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ افغان قونصل جنرل حفیظ محب اللہ شاکر کی پاکستان کے قومی ترانے پر کھڑے نہ ہونے سے متعلق وضاحت مسترد کرتے ہیں۔ میزبان ملک کے قومی ترانے کی بیحرمتی سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔ ہم نے اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ افغان قونصل جنرل پاکستان میں سفارت کار کا اسٹیٹس انجوائے کررہے ہیں۔ ان کے پاس پاکستان کا ویزہ موجود ہے۔پشاور میں 12 ربیع الاول کو منعقد رحمت العالمین کانفرنس میں شریک افغان قونصل جنرل اور ان کے ساتھی پاکستان کا قومی ترانہ بجنے پر دیگر شرکا کے ساتھ احتراما کھڑے نہیں ہوئے تھے۔پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد ترجمان افغان قونصلیٹ نے وضاحتی بیان جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ پاکستانی ترانے کی بے حرمتی اور بے توقیری ہرگز مقصد نہیں تھا جبکہ ترانے میں میوزک تھا اس لیے قونصل جنرل کھڑے نہیں ہوئے۔وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور قومی ترانے کے احترام میں کھڑے نہ ہونے والے افغان قونصل جنرل کی حمایت کی تھی۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات کا کوئی امکان نہیں ہے۔ پاکستان کا کسی بھی ادارے یا ملک کو بیسز دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
اس طرح کی تمام خبروں کی تردید کرتے ہیں۔ اس طرح کی خبریں بے بنیاد اور جھوٹ پرمبنی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہاکہ لبنان میں سائبر حملے تشویشناک ہیں، پاکستان ہر طرح کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ گزشتہ روز روس کے نائب وزیراعظم نے اسحاق ڈار سے ملاقات کی، فریقین نے کثیر الجہتی فورمز پر تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا، ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین تعلیم ، ثقافت اور دیگر شعبوں پر بھی بات چیت ہوئی، گزشتہ روز کی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان بیلاروس جیسے دیگر معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ترجمان نے لبنان میں ہونیوالے دھماکوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے لبنان میں حالیہ حملوں کی سخت مذمت کی ہے جبکہ پاکستان لبنان کی خود مختاری اورسلامتی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیل کی مہم جوئی علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل سے جواب طلب کیا جانا چاہیے۔مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نام نہاد انتخابات ناقابل قبول ہیں، پاکستان مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل چاہتا ہے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی،سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہبازشریف نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے79ویں اجلاس میں شرکت کریں گے، غزہ میں اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق سیز فائر ہونا چاہیے، پاکستان غزہ میں ہونے والے انسانیت سوز مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ افغان قونصل جنرل کی قومی ترانے کی مذمت کے معاملے پر سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ قونصل جنرل نے وضاحت جاری کی ہے کہ ترانے میں میوزک تھا اس لیے کھڑے نہیں ہوئے ہم اس وضاحت کو مسترد کرتے ہیں، میزبان ملک کے قومی ترانے کی بے حرمتی سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے اور ہم نے اپنا بھر پور احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔
اسی معاملے پر سوال کہ کیا افغان قونصل جنرل پاکستان میں ویزہ اور دیگر دستاویزات کے بغیر رہ رہے ہیں؟ ممتاززہرابلوچ نے جواب دیا کہ حفیظ محب اللہ شاکر پاکستان کے ویزے پر موجود ہے ، افغان قونصل جنرل پاکستان میں سفارت کار کا سٹیٹس انجوائے کررہے ہیں۔