بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے نہ صرف پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد کی مد میں زر مبادلہ کی بچت ہو گی ، گاڑیاں ماحول دوست بھی ہوں گی،الیکٹرک وہیکلز کے حوالے سے ایک جامع فنانشل ماڈل پیش کیا جائے ،
اس حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مشاورت کی جائے ،نومبر ای ـوہیکلز پالیسی مکمل کی جائے ،وزیراعظم کی ملک میں ایـوہیکلز کی تیاری کے حوالے سے لائسنز کے ضابطہ ء کار کو بہتر بنایا جائے،ایـوہیکلز کی پالیسی کے حوالے سے تمام صوبوں اور وفاقی اکائیوں اور اسٹیک ہولڈرز سے ضروری مشاورت کی جائے ، لیپ ٹاپ اسکیم کی طرز پر سرکاری اسکولوں کے اچھی کارکردگی دکھانے والے طلباء میں ایـموٹر بائیکس تقسیم کی جائیں گی، شہبازشریف کا اجلاس سے خطاب اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے فروغ کے لیے حکومت ترجیحی اقدامات اٹھا رہی ہے ، بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے نہ صرف پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد کی مد میں زر مبادلہ کی بچت ہو گی بلکہ گاڑیاں ماحول دوست بھی ہوں گی،
الیکٹرک وہیکلز کے حوالے سے ایک جامع فنانشل ماڈل پیش کیا جائے ،اس حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مشاورت کی جائے ،نومبر ای ـوہیکلز پالیسی مکمل کی جائے ،وزیراعظم کی ملک میں ایـوہیکلز کی تیاری کے حوالے سے لائسنز کے ضابطہ ء کار کو بہتر بنایا جائے،ایـوہیکلز کی پالیسی کے حوالے سے تمام صوبوں اور وفاقی اکائیوں اور اسٹیک ہولڈرز سے ضروری مشاورت کی جائے ، لیپ ٹاپ اسکیم کی طرز پر سرکاری اسکولوں کے اچھی کارکردگی دکھانے والے طلباء میں ایـموٹر بائیکس تقسیم کی جائیں گی۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت الیکٹرک وہیکلز (بجلی سے چلنے والی گاڑیوں) کے استعمال کے حوالے سے اجلاس وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے فروغ کے لئے حکومت ترجیحی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے نہ صرف پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد کی مد میں قیمتی زر مبادلہ کی بچت ہو گی بلکہ یہ گاڑیاں ماحول دوست بھی ہوں گی۔وزیراعظم نے الیکٹرک وہیکلز کے حوالے سے ایک جامع فنانشل ماڈل پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اس حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مشاورت کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ نومبر ای ـوہیکلز پالیسی اس سال نومبر تک مکمل کی جائے۔
انہوں نے ملک میں ایـوہیکلز کی تیاری کے حوالے سے لائیسنز کے ضابطہ کار کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ مزید برآں انہوں نے ایـوہیکلز کی پالیسی کے حوالے سے تمام صوبوں اور وفاقی اکائیوں اور اسٹیک ہولڈرز سے ضروری مشاورت کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعظم نے کہاکہ لیپ ٹاپ اسکیم کی طرز پر سرکاری اسکولوں کے اچھی کارکردگی دکھانے والے طلباء میں ایـموٹر بائیکس تقسیم کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے آئندہ تمام وفاقی سرکاری اداروں صرف الیکٹرک موٹر بائیکس کی خریداری کی جائے گی تا کہ قومی خزانے کی بچت ہو ؛ وزیراعظم کی اس حوالے سے تمام وفاقی وزارتوں کو ہدایت جاری کرنے کے احکامات دئیے۔
انہوں نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو اسلام آباد میں بجلی پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالیسے جامع پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی۔اجلاس کو ملک میں ایـوہیکلز کے استعمال کے فروغ کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ سال 2022 سے اب تک مقامی سطح پر 2 اور 3 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے لئے 49 لائسنس جاری کئے جا چکے ہیں جن میں سے 25 کارخانوں میں ان گاڑیوں کو بنانے کا آغاز ہو چکا ہے۔ اِجلاس کو مزید بتایا گیا کہ 4 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی سطح پر تیاری کے حوالے سے پہلا لائسنس ستمبر 2024 میں جاری کیا گیا ہے؛ مقامی سطح پر تیار کی گئی پہلی الیکٹرک کار اس سال دسمبر تک مارکیٹ میں آ جائے گی۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ملک میں اس وقت 2 اور 3 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک وہیکلز کی تعداد 45 ہزار ہے جبکہ چار پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک وہیکلز کی تعداد 2600 ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے لئے ریـ چارج اسٹیشنز ترجیحی بنیادوں پر موٹرویز، جی ٹی روڈ (قومی شاہراہ 5), قومی شاہراہ 65 اور 70 پر لگائے جائیں گے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری ، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک ، وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔