ہفتہ‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2024 

وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے ڈیمز فنڈز کی رقم مانگ لی

datetime 11  ستمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈز کی رقم مانگ لی۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈز سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن نے کہا کہ ہم نے ایک متفرق درخواست دائر کی ہے، ڈیمز فنڈز کے پیسے وفاق اور واپڈا کو دیے جائیں، سپریم کورٹ کی نگرانی میں اسٹیٹ بینک نے اکاؤنٹ کھولا تھا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ ڈیمز فنڈز میں کتنے پیسے ہیں؟واپڈا کے وکیل سعد رسول نے عدالت کو بتایا کہ تقریباً 20 ارب روپے ڈیمز فنڈز میں موجود ہیں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ یہ کیس شروع کیسے ہوا؟وکیل سعد رسول نے کہا کہ سپریم کورٹ نے واپڈا کے زیرِ سماعت مقدمات کے دوران 2018ء میں ازخود نوٹس لیا تھا، سپریم کورٹ کے ڈیمز فنڈز عمل درآمد بینچ نے 17 سماعتیں کیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ واپڈا کے اور بھی کئی منصوبے ہوں گے، کیا سپریم کورٹ واپڈا کے ہر منصوبے کی نگرانی کرتی ہے؟واپڈا کے وکیل نے کہا کہ ڈیمز کی تعمیر کے معاملے پر پرائیویٹ فریقین کے درمیان بھی تنازعات تھے، سپریم کورٹ نے پرائیویٹ فریقین کے تنازعات متعلقہ عدالتوں کے بجائے اپنے پاس سماعت کے لیے مقرر کیے، ہماری استدعا ہے کہ پرائیویٹ فریقین کے تنازعات متعلقہ عدالتی فورمز پر ہی چلائے جانے چاہئیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم تو ڈیمز نہیں بنا سکتے، عمل درآمد بینچ کا اختیار آئین میں کہاں لکھا ہوا ہے؟ سپریم کورٹ کو اپنے حکم پر عملدرآمد کرانے کا اختیار نہیں ہے۔جسٹس عرفان سعادت نے کہا کہ پہلے کیس پانچ رکنی بنچ سن چکا ہے، ہمارا بینچ 4رکنی ہے۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے 4 رکنی بینچ کے سامنے کیس مقرر کرنے کی منظوری دی تھی، ہم نظرثانی نہیں کر رہے ہیں، اگر ضروری سمجھا تو 5 رکنی بینچ بھی بنا سکتے ہیں۔سپریم کورٹ نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈز کیس کی سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کرتے ہوئے آڈیٹر جنرل پاکستان کو نوٹس جاری کر دیا۔



کالم



پاور آف ٹنگ


نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…