اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

تنخواہ کی بندش پر سندھ پولیس کا اہلکار بچے فروخت کرنے پہنچ گیا

datetime 30  اگست‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) سینٹرل جیل میں تعینات پولیس اہلکار تین ماہ سے تنخواہ کی بندش کے بعد مجبورا اپنے بچے فروخت کرنے کیلیے کراچی پریس کلب پہنچ گیا۔سینٹرل جیل کراچی میں تعینات سپاہی وحید کراچی پریس کلب اپنے بچوں کو لے کر پہنچا اور انہیں فروخت کرنے کا اعلان کیا۔ سپاہی نے بتایا کہ پہلے وہ لانڈھی جیل میں تھا جس کے بعد اس کا سینٹرل جیل تبادلہ ہوا۔پولیس اہلکار نے بتایا کہ تین مہینے سے میری تنخواہ بند کردی گئی ہے، جس کے باعث شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے، میرے نو بچے ہیں جن میں سے چار کو فروخت کرنے کیلیے لایا ہوں۔

سپاہی وحید نے بتایا کہ میں لانڈھی جیل میں تعینات تھا پولیس کواٹر میں ہی رہائش ہے، تبادلے کے بعد سے مجھ پر رہائش گاہ کو فوری چھوڑنے کا دبائو ڈالا جارہا ہے، غیرموجودگی میں لوگ میرے گھر کے دروازے کو بجاکر اہل خانہ کو ہراساں کرتے جبکہ پتھر بھی پھینکتے ہیں۔اہلکار نے کہا کہ میں رات میں 9 بجے جب ڈیوٹی کیلیے نکلتا ہوں تو غیر موجودگی میں گھر والوں کو تنگ کر کے ان پر بھی دبائو ڈالا جاتا ہے، میرے پاس رقم نہیں ہے میں کچھ کرسکوں۔وحید نے اعلی افسران اور سپریم کورٹ سے نوٹس کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میری تنخواہ فوری بحال کی جائے جبکہ متبادل سرکاری رہائش گاہ فراہم کی جائے۔دوسری جانب ملیر جیل کے سپاہی وحید کے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج پر وزیر جیل خانہ جات اور ورکس اینڈ سروسز علی حسن زرداری نے نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ کانسٹیبل کو آئی جی جیل خانہ جات کے پاس بھجوادیا اور اس کی درخواست وصول کرلی۔

حسن زرداری نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سپاہی کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ادھر جیل ذرائع نے بتایاکہ سپاہی وحید کا انتظامیہ کی ہدایت پر سینٹرل جیل تبادلہ کیا گیا، جس کے بعد تنخواہ جاری ہونے میں وقت لگتا ہے کیونکہ اس حوالے سے تصدیق کا مرحلہ مکمل کیا جاتا ہے۔جیل کے اعلی افسر نے بتایا کہ سپاہی کی جتنے ماہ کی بھی تنخواہ باقی ہے اسے انتظامی مراحل مکمل کرنے کے بعد ادا کردیا جائے گا، وحید نے جلد بازی کا مظاہرہ کر کے احتجاج کا راستہ اختیا کیا اگر وہ اعلی افسران سے بات کرتا تو معاملہ خوش اسلوبی کے ساتھ جلد ہوسکتا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…