اسلام آباد (این این آئی)رہنماء پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے کہاہے کہ اسلحہ اور بندوق کسی اور کو دکھائی جائے میں ان چیزوں سے نہیں ڈرتا، پولیس نے گرفتار کرنا ہے تو وردی پہن کر آئے، خود گرفتاری دوں گا مگر ایجنسی والے مجھے گرفتارنہیں کرسکتے، میں کسی کیس میں مطلوب نہیں تھا میرے میزبان نے مجھے گرفتار کروایا۔تفصیلات کے مطابق رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو اور ویڈیو بیان میں رہنماء پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے کہا کہ جلسے کے پیش نظر دو دن سے انڈر گرائونڈ تھا، کل رات جگہ تبدیل کی اور ای11کی سائیڈ پر رات گزاری، صبح اٹھا تو بیرسٹر گوہر اور اعظم سواتی کی پریس کانفرنس کا علم نہیں تھا، خان کا حکم عوام سے شیئر کیا البتہ جو شخص میرا میزبان تھا وہ میرے پاس آیا کہ ان کے گھر کی سی سی ٹی وی سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس گلی میں کچھ مشکوک گاڑیاں کھڑی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا ارادہ تھا میں ترنول جائوں اور جو لوگ دور دراز کے علاقوں سے وہاں آئے تھے ان کا شکریہ ادا کروں،میرے پاس دو آپشن تھے، یا خان کا حکم نہ مانتا یاجلسے کی کال دے دیتا لیکن 12بجے کے قریب کچھ نامعلوم شخص کمرے میں آئے اور انہوں نے پستول نکال کر میرے محافظ کو تھپڑ مارا، اس دوران ہی ہماری ہاتھاپائی شروع ہوئی اور میں نے ان سے پستول چھین لیا اس کے بعد پولیس اہلکار پہنچ گئے۔انہوں نے کہا کہ پولیس والوں نے گرفتار کرنا ہے تو وردی پہن کر آئیں میں خود گرفتاری دوں گا لیکن ایجنسی والے مجھے گرفتار نہیں کر سکتے، اسلحہ اور بندوق کسی اور کو دکھا ئیں میں ان چیزوں سے نہیں ڈرتا ۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی کیس میں مطلوب نہیں تھا مجھے میرے اپنے میزبان نے گرفتار کروایا ہے۔