اسلام آباد(این این آئی)جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حالات تو ٹھیک نہیں لیکن ابھی ہاتھ سے نہیں نکلے، تمام سیاستدانوں کو سنجیدہ سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا،شدت پسندی کی گنجائش نہیں۔پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حالات تو ٹھیک نہیں ہیں، لیکن ایسے بھی نہیں کہ ہاتھ سے نکلے ہوئے ہیں،حالات کو ٹھیک ہونا چاہیے،تمام سیاستدانوں کو اس حوالے سے سنجیدہ سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شدت پسندی، اور ایک ایسے پوائنٹ پر جانا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنے کے بھی قابل نہ رہیں، اس کی گنجائش نہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کس طرف سے پیش قدمی کرنی چاہئے تو امیر جے یو آئی نے کہا کہ پیش قدمی تو ہر طرف سے ہوسکتی ہے تاہم ہم سب ساتھی ہیں، سیاسی اختلاف ہونے کے باوجود ہم ایک دوسرے سے ملتے ہیں، بات چیت کرتے ہیں، کوئی ایسی صورتحال نہیں کہ ہم۔ایک دوسرے کے ساتھ نہ بیٹھ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم اسمبلی میں عام گفتگو کرتے ہیں وہاں ہر چیز ریکارڈ ہورہی ہوتی ہے، میڈیا بھی ریکارڈ کررہا ہوتا ہے، اس کے علاوہ تو ہم دوستوں کی طرح ملتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے ایوان نے ارشد ندیم کو مبارک دی ہے، ایوان اور پوری قوم کی طرف سے مبارک دیتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحما ن نے کہا کہ میرا خیال ہے الیکشن ایکٹ کے حوالے سے تحفظات تو ہیں، ٹائمنگ کو دیکھنا پڑتا ہے، الیکشن ایکٹ پر یہ سوالات پیدا ہوں گے کہ کیا یہ نیک نیتی پر مبنی بھی تھا ،بات چیت کی کوشش کرنی چائیے اللہ مدد کرے گا۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ تحریک انصاف سے مزاکرات کے لئے کمیٹی قائم ہے، کیا ٹی او آرز بن گئے ہیں رتو مولانا نے کہا کہ تحریک انصاف سے مزاکرات تو کمیٹی کے حوالے کئے ہوئے ہیں کمیٹی جانے اور مزاکرات جانیں۔