نوابشاہ(این این آئی) برطانیہ سے آئی خاتون نے انکشاف کیا ہے کہ صارم برنی ان کے نام پر مختلف چینلز پر چندہ جمع کرتا رہا۔تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے آئی عائشہ نامی خاتون نے انسانی اسمگلنگ کیس میں ملزم صارم برنی کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2005 میں شادی کرکے پاکستان آئی، طلاق کے بعد دلبرداشتہ ہوگئی، خودکشی کے لیے سی ویو گئی تو لوگوں نے پکڑ کر صارم برنی ٹرسٹ پہنچا دیا۔انہوں نے کہا کہ میں ان سے روزانہ پوچھتی کہ مجھے کب بھیجیں گے کہا گیا ابھی آپ کے انٹرویوز ہوں گے پھر بھیجیں گے، مجھے انٹرویوز کے لیے لے دو شوز میں لے جایا گیا 50 سے 60 لاکھ کی فنڈنگ ہوئی، مجھے کچھ نہیں ملا سب اس کے اکانٹ میں چلا گیا۔
خاتون نے کہا کہ پھر میں نے وہاں سے نکلنے کا سوچا اور چوکیدار غلام مصطفی سے بات کی، اس نے مجھے مدد کرنے کا کہا اور مجھے وہاں سے نکلوایا پھر میں نے اس سے شادی کرلی تو صارم برنی کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں کہ تم لڑکی لے کر بھاگے ہو۔عائشہ نے کہا کہ یہ معصوم بچیوں کے سر پر ہاتھ رکھتا ہے، ان کا برین واش کرتا ہے اور پھر ان کو آگے بیچ دیتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مجھے دراز میں متعدد برطانیہ کے پاسپورٹس ملے لیکن وہ لوگ غائب تھے۔خاتون نے وزیر داخلہ محسن نقوی سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اور میری فیملی کو برطانیہ بھیجا جائے۔