اتوار‬‮ ، 04 مئی‬‮‬‮ 2025 

آئی ایس آئی اور آئی بی براہ راست سروس پرووائیڈرز سے ڈیٹا لے سکتی ہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا بیان

datetime 25  جون‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کو آڈیو لیکس کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے بتایا ہے کہ انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)براہ راست سروس پرووائیڈرز سے ڈیٹا لے سکتی ہیں اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداریضرورت پران ایجنسیز سے ڈیٹا لے سکتے ہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آڈیو لیکس کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے بتایاکہ لاپتہ افراد کے کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے ڈیٹا خفیہ اداروں کو دینے کی ہدایت کی تھی، اسی پالیسی کے میکانزم کے مطابق ڈیٹا لیتے رہے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد 2013 میں نئی پالیسی آئی، وزارتِ داخلہ نے ایک ایس او پی جاری کیا، خفیہ ادارے کی طرف سے مجاز افسر ڈیٹا کی درخواست کرتا ہے، آئی ایس آئی اور آئی بی براہ راست سروس پرووائیڈرز سے ڈیٹا لے سکتی ہیں، دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ضرورت پڑنے پر ان ایجنسیز سے ڈیٹا لے سکتے ہیں۔پی ٹی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کسی ادارے کو بھی سرویلنس کی اجازت نہیں دی گئی۔جسٹس بابرستارنے پولیس کے وکیل طاہر کاظم کومخاطب کرکے کہاکہ لوگوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ آپ لوگوں کی پرائیویسی میں کیسے گھس رہے ہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے چیمبر میں سماعت کی استدعا کی جسے مسترد کرتے ہوئے جسٹس بابرستار نیکہاکہ یہ نیشنل سکیورٹی نہیں، چیمبر سماعت کا مذاق شروع نہیں کریں گے، کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں ججز کیچیمبر یاوزیراعظم ہاس کی ٹیپنگ Hostile agencies کرتی ہیں؟وفاقی حکومت نے ٹیلی کام آپریٹرز پر ڈیٹا دینے پر پابندی ختم کرنے کی استدعا کی۔عدالت نے کہا کہ اس کی قانونی حیثیت کو دیکھنا ہے، کسی کو فون ٹیپنگ کی اجازت دینے کا کوئی قانون موجود نہیں جو کچھ ہو رہا ہے وہ غیرقانونی ہے، ٹیلی کام کمپنیاں بغیر کسی اسکروٹنی کے شہریوں کا ڈیٹا دے رہی ہیں تو وہ برابر کی ذمہ دار ہیں، ایک قانون ہے 11 سال میں ایک دفعہ بھی کسی نے ڈیٹا لینے کے لیے وارنٹ نہیں لیے، پاکستان واحد ملک نہیں جو دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، نائن الیون کے بعد دنیا کے کئی ممالک میں یہ صورت حال بنی۔ جسٹس بابر نے ریمارکس دیے کہ جائیں سپریم کورٹ سے میرے فیصلے کالعدم کرائیں ورنہ یہاں جواب دینا ہو گا

ٹیلی کام کمپنی کے وکیل نے کہا کہ ڈیٹا فراہمی ٹیلی کام آپریٹرز کے لائسنس کے حصول کے لیے پی ٹی اے کی شرط ہے، مجاز ایجنسیز ٹیلی کام کمپنی کے تمام صارفین کا دو فیصد ڈیٹا بیک وقت حاصل کر سکتی ہیں۔جسٹس بابر ستار نے کہا آپ سسٹم لگا کر دیتے ہیں تو آپ کیسے ذمہ دار نہیں؟ کسی کو فون ٹیپنگ کی اجازت دینے کا کوئی قانون موجود نہیں، پی ٹی اے کے چیئرمین اور بورڈ ممبرز کو توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کروں گا۔عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو لیکس کیس کی آئندہ سماعت تحریری حکم نامے میں بتائی جائیگی۔



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…