اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جس طرح ، اس پر مجھ سے معافی مانگنی چاہیے بجائے اس کے کہ میں کسی واقعہ پر معافی مانگو۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے ٹیکس کلیکشن اور آئی ایم ایف پروگرام پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ اگرچہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک کی معیشت بہتر ہو، ملک آگے کی طرف بڑھے، عوام کے لیے سہولتیں ہوں، ٹیکس کلیکشن ہو لیکن عوام پر بوجھ پڑے، اس پر انہوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان نے اس بات کا بھی اظہار کی کہ جو ایبسولٹ پاور ہوتی ہے، وہ بندے کو کرپٹ کرتی ہے، کوشش کی جا رہی ہے کہ ساری طاقت کا سرچشمہ طاقتور لوگ ہوں، اس لیے عمران خان نے تشویش کا اظہار کیا کہ قانون کی بالادستی ہو تو ٹیکس کلیکشن ہوگی، معاشی، سیاسی استحکام ہوگا تو ملک کی ترقی بھی ہوگی، اس کے علاوہ نہ ملک کی ترقی ہوگی نہ ملک آگے کی طرف بڑھ سکتا ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آپ ایک سیاسی جماعت کو جلسے کی اجازت نہیں دیتے، اس لیے ایک سیاسی جماعت کے خلاف طاقت استعمال ہو رہی ہے، اس کو آپ سیاسی استحکام کی طرف قدم نہیں کہہ سکتے، یہ عدم استحکام پیدا کرتا ہے اور یہ ہی وہ پوائنٹ ہے جس کا آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں تذکرہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کیخلاف طاقت استعمال ہورہی ہے، پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے مظاہرین کے ساتھ ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جس تیزی سے عمران خان کے خلاف فیصلے ہوئے، اس تیزی سے انہیں ریلیف دینے کی کبھی کوشش نہیں ہوئی۔انہوںنے کہاکہ آزاد کشمیر کے معاملے پر عمران خان نے تشویش کا اظہار کیا ہے، یہ سنجیدہ معاملہ ہے، اس پر سیاست کے بجائے تحمل سے کام لیا جائے، آپ نے ایک جماعت کی حکومت ختم کرائی، عوام ریلیف مانگ رہے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عوام کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے، ان کا مطالبہ مہنگائی سے متعلق ہے، ان کو ریلیف دیا جانا چاہیے، کشمیر حساس معاملہ ہے ، اس پر ایک اچھا مؤقف آنا چاہیے۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جس طرح سے مجھے گرفتار کیا گیا، اس پر مجھ سے معافی مانگنی چاہیے بجائے اس کے کہ میں کسی واقعہ پر معافی مانگو۔