اسلام آباد(این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط پر تھانہ کائونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمہ ڈاک وصول اور ڈسپیچ کرنے والی برانچ کے کلرک قدیر احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ایف آئی آر کے متن میں تحریرکیاگیاکہ یکم اپریل کو موصول ڈاک کو2اپریل کو نائب کے ذریعے تقسیم کرنے بھیجا، آٹھ لفافے جج صاحبان کے پی ایس کو وصول کروائے۔
ایف آئی آر کے متن میں تحریر کیا گیا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت دیگر جج صاحبان کے نام لیٹرز تقسیم کروائے، 4لفافے کھولے گئے جن میں سفید پاڈر کی آمیزش پائی گئی۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سمیت 8ہائی کورٹ ججز کو مشکوک خطوط موصول ہوئے تھے۔عدالتی ذرائع نے بتایا تھا کہ ایک جج کے اسٹاف نے خط کھولا تو اس کے اندر پاوڈر موجود تھا۔ خط کے متن میں لفظ اینتھریکس لکھا ہوا تھا، خط کے اندر ڈرانے دھمکانے والا نشان بھی موجود تھا۔ریشم نامی خاتون نے بغیر اپنا ایڈریس لکھے ججز کوخطوط بھیجے تھے۔