پشاور (این این آئی)تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ سائفر نہ ہوتا تو بانی پی ٹی آئی جعلی کیسز میں اندر نہ ہوتے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ سائفر کیس پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، اگر سائفر نہ ہوتا تو ہماری حکومت 5 سال مکمل کرتی۔
اعظم سواتی نے کہا کہ میرے اور خرم ذیشان کے کاغذات مسترد کیے گئے، دوستوں کے کہنے پر سینیٹ کے لیے کاغذات جمع کرائے، ہمارے کاغذات کا ایک حصہ لیا اور ایک چھوڑ دیا۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں 19 سال سے زیادہ عرصہ رہا، اب کاغذات مسترد ہونا افسوسناک ہے، الیکشن کمیشن کہتا ہے میں ٹیکنوکریٹ نہیں، سینیٹ انتخابات لڑنا ہمارا حق ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پہلے بھی کاغذات مسترد ہوئے تھے، عدالتیں آزاد ہیں، کاغذات منظور ہو جائیں گے۔اعظم سواتی نے کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا نے غیرقانونی طور پر صوبائی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا، وزیراعلیٰ اور اسپیکر صوبائی اسمبلی اجلاس سے متعلق وضاحت کریں گے۔