پشاور (این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ 9 مئی کی ویڈیو نہیں مل رہی لیکن ثوبیہ شاہد کی ویڈیوز ہمارے پاس ہیں۔سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جس وقت واقعہ ہوا ہم میں سے کوئی ایوان میں نہیں تھا، تنقید برائے اصلاح کی جائے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبے کے بہت سے حقوق نہیں مل رہے، بجلی کے خالص منافع کے پیسے نہیں مل رہے ہیں، اے جی این قاضی فارمولا سی سی آئی نے منظور کیا۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بھیک یا خیرات نہیں مانگ رہے ہیں، ہمارا حق ہے کہ وقت پر ہمیں ہمارے صوبے کے پیسے ملیں، 1510 ارب روپے بقایاجات ہیں، 200 ارب ہم کو فوری طور پر دیں۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بجلی اور گیس کم قیمت میں دیں، وہ پیسے ہمارے بقایاجات سے کاٹیں، عوام کو بجلی اور گیس فراہم کرنا چاہتے ہیں، فاٹا انضمام کی مد میں وفاق نے پیسے دینے ہیں وہ بھی نہیں مل رہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں ترقیاتی کام کرنے ہیں، بجلی کے ریٹس زیادہ ہوگئے پر لوڈشیڈنگ یہاں زیادہ ہے۔ چوری 10 فیصد ہے اور لائن لاسز 17 فیصد ہیں، بجلی کا یونٹ 80 روپے کا ہوگیا ہے، صوبے میں انڈسٹریز کم ہو گئی ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آئی ایم ایف کی بات مانتے ہیں اور میری بات نہیں مانتے کیونکہ میں کمزور ہوں، وزیراعظم سے آئینی فورمز اور صوبے کے حقوق سے متعلق ضرور ملوں گا۔انہوں نے کہا کہ امن و امان اہم مسئلہ ہے، پولیس کو نچلی سطح سے مضبوط کیا جائے گا، پولیس کو کہا ہے کہ غیر قانونی مقدموں کو ختم کیا جائے، صوبے کو پاؤں پر کھڑا کریں گے اور ٹیکس نیٹ بڑھائیں گے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا مزید کہنا تھا کہ فارم 45 اور 47 سے متعلق ہمارا جو مؤقف ہے، وہ رہیگا۔