بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عمران ریاض کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

datetime 23  فروری‬‮  2024 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) لاہور کی ضلع کچہری نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے صحافی عمران ریاض کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے عمران ریاض کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی۔صحافی عمران ریاض خان کو لاہور ضلع کچہری میں پیش کیا گیا۔عمران ریاض کو 22اور 23فروری کی درمیانی شب سادہ کپڑوں میں ملوث اہلکاروں نے گھر سے گرفتار کیا تھا۔عمران ریاض اور ان کے والد پر تھرابی جھیل کا ٹھیکہ اونے پونے داموں لینے کا الزام ہے۔عمران ریاض نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو موقف اختیار کیا کہ یہ لوگ میرے گھر آئے میں نے خود گرفتاری دی، میں نے انہیں کہا کہ میرے گھر میں داخل نہیں ہونا، انہوں نے مجھے گاڑی میں بٹھایا اور پھر گھر میں داخل ہوئے۔صحافی نے دعویٰ کیا کہ اہلکار 15منٹ تک میرے گھر کی تلاشی لیتے رہے ہیں، جس ٹھیکے کا کہہ رہے ہیں کہ اونے پونے داموں لیا، جھوٹ بول رہے ہیں۔

عمران ریاض نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ تھرابی جھیل کا گزشتہ ٹھیکہ ایک کروڑ 10لاکھ کا تھا، ہم نے یہ ٹھیکہ 4 کروڑ روپے سے زائد کا لیا۔بعدازاں اینٹی کرپشن حکام نے عمران ریاض کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔عمران ریاض کے وکیل نے موقف اپنایا کہ عمران ریاض کے خلاف مقدمہ قانون کے منافی درج کیا گیا، عمران ریاض کے والد کبھی کسی سرکاری عہدے پر نہیں رہے۔وکیل اظہر صدیق کا مزید کہنا تھا کہ عمران ریاض کے خلاف جھوٹ پر مبنی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی، صحافی نے قومی خزانے کو نقصان نہیں پہنچایا، عمران ریاض کو دہشت گردوں کی طرح گرفتار کیا گیا۔انہوں نے موقف اپنایا کہ اینٹی کرپشن کے پاس کوئی ثبوت یا دستاویزات موجود نہیں ہے۔عمران ریاض نے عدالت میں مقف اپنایا کہ مجھے کوئی ایک لیگل ڈاکومنٹ دکھا دیں جس میں کوئی غیر قانونی چیز لکھی ہو، مجھے دکھ اس بات کا ہے کہ انہوں نے میرے باپ کو کرپٹ کہا، جن لوگوں کا تعلق میرے والد سے ہے، وہ ان کو جانتے ہیں، میرے والد کو اس ایف آئی آر سے نکال دیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے 25مقدمات کا سامنا کیا ہے مگر ایک دن میری آنکھ نم نہیں ہوئی، مجھے اپنی عدلیہ سے بڑی امید ہے، اگر میں بولتا ہوں تو مجھے اللہ یا پھر عدلیہ کی اس کرسی کا سہارا ہوتا ہے، میں کرپٹ مافیا کا مقابلہ کرتا رہوں گا۔عمران ریاض نے کہا کہ سارا ظلم اپنی اس جان پر سہا ہے، آج میری زبان میں دوبارہ اگر لکنت ہے تو اس کی وجہ میرے والد کو کرپٹ کہا گیا۔صحافی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے اور لوگ میرے اپنے ہیں اگر مجھے مارتے ہیں توسہہ لیتا ہوں، مجھے آج اگر ان کے حوالے کیا جائے گا تو ہوسکتا ہے وہاں پر مجھ سے کوئی اور لوگ ملنے آئیں، مجھے پر تشدد کریں، میں وہ ظلم بھی برداشت کرلوں گا۔

عمران ریاض نے کہا کہ میرے بہت سارے صحافی دوست مشورے دیتے ہیں تم اس ملک سے چلے جا، بیرون ملک میں جاکر پراپرٹی خرید لو، مگر میں ان کو کہتا ہوں جب تک ہوں اسی ملک میں رہوں گا۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے جو کمایا ادھر ہی پراپرٹی خریدی اور ادھر سب خرچ کیا، مجھے امید ہے یہ ملک ایک دن ٹھیک ہوگا اس ملک نے ہمیشہ ایسا نہیں رہنا۔بعد ازاں عدالت نے اینٹی کرپشن کی جانب سے عمران ریاض کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا اور کچھ دیر بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اینٹی کرپشن کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران ریاض کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…