کراچی(این این آئی)آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے بیرون ملک بے نامی اثاثے ظاہر کرنے کی سہولت دیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں خریدے گئے اثاثے انکم ٹیکس گوشوارے میں ظاہر کرنا لازمی ہوگا جبکہ نئی پراپرٹی چھپانے پر کیپٹل گین نہ دینے کی تجویز ہے۔
بجٹ میں نئی پراپرٹی ایک سال کے اندر ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں درج کرنا ہوگی۔آئندہ بجٹ میں ریئل اسٹیٹ کے لین دین کو دستاویزی بنانے کیلیے سخت شرائط کی تیاری کی جا رہی ہے۔ بجٹ نئی پراپرٹی خرید کر چھپانے والوں کیپٹل گین کا حق نہیں دیا جائے گا۔ اس سے قبل پراپرٹی تین سال تک چھپانے پر بھی کیپٹل گین دیا جاتا تھا۔نئے بجٹ میں ریئل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ کے لائسنسز کو توسیع دینے کی تجویز ہے۔ ریئل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ کے لائسنسز 30 جون 2023 کو ختم ہو رہے ہیں۔
اس کے علاوہ بیرون ملک بے نامی اثاثے ظاہر کرنے کی سہولت دیے جانے کا امکان ہے۔ نئے بجٹ میں ہاسنگ سوسائٹیز میں پلاٹ لین دین پرایجنٹس کو رجسٹرڈ کرنے کی تجویز ہے۔آئندہ بجٹ میں پلاٹس کی خریداری کرنے والے نان فائلرز پر ٹیکس بڑھانے اور پراپرٹی سیکٹر میں فائلز کی لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔ذرائع کے مطابق رجسٹرڈ پراپرٹی ایجنٹس پر فائلوں کی لین دین پر ٹیکس عائد کیا جائے گا، پلاٹس خرید و فروخت کرنے والوں نان فائلرز کیلیے ٹیکسز کی شرح دگنی ہو سکتی ہے۔