عمران خان کا چیئرمین نیب پر 15ارب ہرجانے کا نوٹس،سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھیجنے کا اعلان

1  جون‬‮  2023

لاہور(این این آئی)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے چیئرمین نیب کو 15ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ اس شخص نے سب کچھ بد نیتی پر کیا اور میرے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے، چیئرمین نیب کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں بھی ریفرنس دائر کروں گا،(ن) لیگ، پیپلز پارٹی،پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کو کہہ رہا ہوں میرا اسٹیبلشمنٹ سے 27سال سے واسطہ پڑا ہے،

آپ کو پتہ بھی نہیں چلے گا یہ بند کمرے میں پلان اے سے پلان بی پر چلے جائیں گے اور آپ اُدھر پھنس جائیں گے جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے ہو سکتا ہے وہ آپ سے بھی ہو، میں نے اس لئے کمیٹی بنائی کہ بات چیت ہو گی، اس میں پرویز خٹک اور اسد قیصر کو شامل کیا انہیں دعوت ملی کہ بات کریں لیکن انہیں سیف ہاؤس میں بٹھا لیا ہے کہ تب چھوڑیں گے جب وہ تحریک انصاف اور عمران خان کو چھوڑ نے کا اعلان کریں گے، میں تو تنہا ہو گیا ہے، میرے اردگرد صرف دو تین لوگ رہ گئے ہیں،اب تو وکلاء بھی میرے پاس آنے سے ڈرتے ہیں لگتا ہے آخر میں وکلاء بھی چھوڑ جائیں گے۔

ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 28اپریل کو فیصلہ ہوتا ہے میرے خلاف القادر ٹرسٹ کیس میں جو انکوائری کر رہے تھے اس کوانوسٹی گیشن میں تبدیل کر رہے ہیں، انکوائری سے انوسٹی گیشن میں تبدیل ہوتی ہے لیکن مجھے انکوائری رپورٹ ہی نہیں دکھائی جاتی ہے کہ میرے خلاف شکایت ہے کیا اور کیوں انکوائری سے انوسٹی گیشن میں تبدیل کیا جارہا ہے، 30اپریل کو اخبارات میں رپورٹ آتی ہے کہ انکوائری انوسٹی گیشن میں تبدیل ہو گئی اور ہم نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔

میرے پاس انکوائری رپورٹ تب آتی ہے جب مجھے جیل میں ڈال دیتے ہیں اور یہ نیب کے قانون کی خلاف ورزی ہے، یکم مئی کو میرا وارنٹ نکال دیتے ہیں اور وارنٹ اس دن نکلتا ہے جس دن چھٹی ہوتی ہے،اس سے پہلے آٹھ دن وارنٹ کو چھپا کر رکھتے ہیں، میں جب عدالت میں پیش ہوتا ہوں تو میرے اوپر حملہ ہوتا ہے۔ساری دنیا میں تصاویر گئیں کہ جیسے کسی بڑے مجرم کو دہشتگرد کو پکڑ کر لے جارہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ میں شوکت خانم کے لئے اورنمل یونیورسٹی کے لئے ساری دنیا سے فنڈز اکٹھے کرتا ہوں،میری ساکھ کے اوپر ہر سال اربوں روپے اکٹھا ہوتا ہے،

اس سے ساری دنیا میں غیر کیا پیغام کیا گیا کہ ہے عمران خان کرپشن میں ملوث ہے، اس سے میری فنڈ ریزنگ متاثر ہو سکتی ہے، مجھے دنیا کے سامنے ذلیل کرنے کے لئے ایسا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب تو میرے وکلاء گھبرانا شروع ہو گئے ہیں، ہمارے 10ہزار کارکنان پکڑ لئے ہیں، ان کے لئے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتا ہوں۔پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں یہ جو ہو رہا ہے اس کو ملک کو اُدھر دھکیلا جا رہاہے جہاں ملک میں نفرتیں پیدا کی جارہی ہیں ایسی نفرتیں پھٹتی ہیں،ہم نے 27سال میں کبھی انتشار نہیں کیا،9مئی کے واقعات کی سب مذمت کرتے ہیں، اس کی کوئی آزادانہ تحقیقات نہیں ہونی چاہئیں؟،

جو 25نہتے لوگوں کو گولیاں ماری گئی ہیں ان کے بارے میں کوئی پوچھے گا، ہم فیملیوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن خوف کے مارے کوئی سامنے نہیں آرہا۔عمران خان نے کہاکہ میں (ن) لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کی دیگر پارٹیوں کو ایک بات کہنا چاہتا ہوں کہ یاد رکھیں،میرا اسٹیبلشمنٹ سے 27سال سے واسطہ پڑا ہے آپ کو پتہ بھی نہیں چلے گا بند کمرے میں پلان اے سے پلان بی میں چلے جائیں گے،ہم پر جو ظلم ہو رہا ہے سمجھ جائیں جب تبدیل ہوگا اور یہ تبدیل ہونا ہے کیونکہ حکومت ناکام ہو گئی ہے، ڈالر اوپن مارکیٹ میں 314 میں نہیں مل رہا، ہمارے زمانے میں 12.4فیصد مہنگائی تھی آج 38فیصد مہنگائی ہے،انٹر نیشنل میڈیا میں کہا جارہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کرنے جارہا ہے،

آپ سمجھتے ہیں آپ بڑی دیر تک بیٹھے رہیں گے،میں یقین دلاتا ہوں پلان بی بنے گا آپ اُدھر پھنس جائیں گے جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے ہو سکتا ہے آپ سے بھی ہو۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے زمانے میں کسی پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا، ہم نے کتنے گھر توڑے،کتنے لوگوں پر دہشتگردی کے کیسز کئے تھے،جس طرح حرکتیں کر رہے ہیں ہونے دے رہے ہیں کیا ہمارے زمانے میں ہوتا تھا، سمجھ جائیں یہ بڑی جلدی تبدیل ہو سکتا ہے، آپ بڑے خوش ہیں پی ٹی آئی کے ساتھ یہ ہو رہا ہے۔رانا ثنااللہ کے خلاف اے این ایف نے کیس کیا تھا، معاملہ کابینہ میں آیا تو وہاں پر پریزنٹیشن مانگی کہیں غلط کیس تو نہیں کر دیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ الیکشن جب ہوں گے جو مرضی کر لیں جیتنا تحریک انصاف نے ہی ہے، میں ابھی بھی کہتا ہوں میں اپنے اوپر ہونے والے مظالم معاف کر دوں گا، مجھے قتل کرنے کی کوشش کی گئی اسے بھی معاف کر دوں گا، میں نبی ؐکا امتی ہوں میں اپنی ذات کی حد تک معاف کر دوں گا لیکن مجھے بتائیں جن کارکنا ن پر ظلم ہو رہا ہے وہ جب نکلیں گے کیا وہ معاف کریں گے، کیا وہ ہم سے اس کا مطالبہ نہیں کریں گے،آپ انتہا پر لے کر جارہے ہیں،یاد رکھیں پلان بن گئے تو آپ بھی اسی جگہ پھنس جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج ٹی وی پر عمران خان کا نام ہی نہیں لے سکتے،اگر ٹی وی چینلز پر نام نہیں لے سکتے تو شام کو گفتگو کیا ہو گی، مریم نواز کی تقریریں تو عمران خان پر ہوتی ہیں اگر نام نہیں لے سکتے تو کیا تقریر دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے اردگرد دو سے تین لوگ رہے ہیں، لوگ آتے ہوئے بھی ڈرتے ہیں، کیا اس سے میں پیچھے ہٹ جاؤں گا۔ میں نے کمیٹی بنائی کہ بات چیت ہو گی،اس میں پرویز خٹک اور اسد قیصر کو شامل کیا،دعوت ملی بات کریں انہیں سیف ہاؤس میں بٹھا لیتے کہ تب آپ کو نہیں چھوڑیں گے جب تک تحریک انصاف اور عمران خان کو چھوڑنے کا اعلان نہیں کریں گے۔

جو پی ٹی آئی کو چھوڑے گا اس کو لوگوں نے ووٹ نہیں ڈالنے،نظریاتی طور پر لوگ ہمارے ساتھ کھڑے ہیں،جو چھوڑے گا اس کی سیاست ختم ہو جائے گی،بات چیت کرنے گئے ہیں انہیں بٹھا لیا ہے، آپ بات چیت نہیں کرنا چاہتے ہیں کیونکہ بند کمروں میں فیصلہ ہوا، عمران خان اکیلا ہو چکا ہے ارد گرد کوئی نہیں ہے، میں کسی کو ٹیلیفون نہیں کر سکتا بات نہیں کر سکتا، سب رہنما چھپے ہوئے ہیں،سینئر لیڈر چھپے ہوئی ہے یا جیل میں ہے۔عمران خان کو تنہا کر دیا کیا اس سے ملک میں بہتر ہو رہی ہے، معیشت تو بیٹھتی جارہی ہے،غربت مہنگائی بیروزگار ی بڑھتی جارہی ہے، جو بھی یہ سوچ رہے ہیں آگے پاکستان کا بھی سوچ رہے ہیں؟۔

ایک جماعت جو وفاق کی جماعت ہے اس کو توڑنے کی کی کوشس کی جارہی ہے،لیڈر کو ختم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے کیا اس میں ملک کی بہتری ہے، جس طرح کے حالات کئے جارہے ہیں یہ پاکستان سے دشمنی ہو رہی ہے، میں عوام کی رائے پر آیا ہوں،یہ جو کر رہے ہیں اس سے پارٹی کمزور نہیں طاقتور ہو رہی ہے کیونکہ عوام جڑتے جارہے ہیں لیکن کمزور پاکستان ہو رہا ہے ملک کو کمزور کیا جارہا ہے۔یہ منصوبہ ہے کہ سب جماعتوں کو تھوڑے تھوڑے ووٹ دے کر حکومت بنادیں گے جن کو آسانیس ے کنٹرول کیا جا سکتا ہے یہ تو ملک کی تباہی ہے، ملک کے جو حالات ہیں وہ حکومت چاہیے جس کے پیچھے عوام کھڑے ہوں اور وہ مشکل فیصلے کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ کارکنان سے کہنا چاہتا ہوں مشکل وقت ہے،سب فوج کے ساتھ کھڑے ہیں کون فوج کے ساتھ نہیں کھڑا ہوا جس نے ملک کی حفاظت کرنی ہے۔کارکنان صبر کریں مشکل وقت ہے، میرے لئے سب سے مشکل وقت ہے، مجھے یہ کسی نہ کسی کیس میں پکڑ ہی لیں گے، اب تو وکیل ڈ ر رہے ہیں میں خود قانون پڑھنے کی کوشش کر رہا ہوں ویسے میں کافی سمجھ بھی گیا ہے قانون کیا ہوتا ہے، مجھے تو لگتا ہے آخر میں وکیل چھوڑ جائیں گے۔میں جب تک زندہ ہوں ملک کی حقیقی آزادی کے لئے کھڑا رہوں گا، آپ اس کو سیاست نہ سمجھیں،دنیا کہے گی یہ وہی لوگ ہیں پاکستان کی حقیقی کی آزادی کے لئے کھڑے تھے اور انہوں نے ملک کو حقیقی آزاد دلانے کے لئے قربانیاں دی ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…