ہفتہ‬‮ ، 04 اکتوبر‬‮ 2025 

ذیابیطس کے مریضوں میں شکر کی بار بار کمی بینائی کیلئے خطرناک قرار

datetime 29  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی) اگرچہ ذیابیطس کے مریضوں کو بینائی میں کمی کا خطرہ لاحق رہتا ہے لیکن جن مریضوں کی شکر بار بار اچانک کم ہوجاتی ہے ان کی آنکھوں کو قدرے زیادہ نقصان ہوسکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس طرح خون میں بار بار شکر کی کمی سے ذیابیطس سے وابستہ بینائی کے مسائل بھی پیچیدہ ہوسکتے ہیں۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی آف میڈیسن کے سائنسدانوں نے بتایا کہ جیسے ہی مریضوں کی شوگر کم ہوتی ہے آنکھ سے وابستہ خلیات میں آکسیجن کی فراہمی بھی متاثر ہوتی ہے اور اس طرح کئی بار یہ عمل رونما ہوتا رہتا ہے اور بصارت کم ہوسکتی ہے۔اس تحقیق میں انسان اور چوہوں کے آنکھ کے خلیات مع ریٹینا تجربہ گاہی ماحول میں کچھ اسطرح فروغ دیئے گئے ہیں کہ ان میں اچانک شکر کی کمی کی گئی اور اس کے اثرات نوٹ کیے گئے۔ یہ تحقیق سیل رپورٹس نامی تحقیقی جریدے کی تازہ اشاعت میں چھپی ہے۔جامعہ سے وابستہ سائنسداں اکریت سودھی اور ان کے ساتھیوں نے کہا کہ اگر انسولین لینے والے ذیابیطس کے مریضوں میں دن میں دو مرتبہ شکر کی مقدار معمول سے کم ہوجائے تو ان کی آنکھیں مزید متاثر ہوسکتی ہیں۔ ان کے مطابق انسولین نہ لینے والے ذیابیطس کے مریضوں کو بھی اس کیفیت کا سامنا ہوسکتا ہے اور یہ دورانِ نیند بھی ہوسکتا ہے۔ اس سے ایک جانب تو آنکھ کو آکسیجن کی فراہمی کم ہوتی ہے تو دوسری جانب ریٹینا کے خلیاتی پروٹین بڑھ جاتے ہیں اس سے خون کی رگیں موٹی ہوجاتی ہیں اور ذیابیطس سے پہلے سے ہی متاثر بینائی مزید خراب ہوسکتی ہے۔اگرچہ اس پورے عمل پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاہم ڈاکٹروں کے مطابق یہ تبدیلی آنکھ کے خلوی (سیلولر) اور سالماتی(مالیکیولر)سطح پر ہوتی ہے۔ پھر جی ایل یو ٹی ون نامی جین کا اظہار بڑھ جاتا ہے اور ایک قسم کا پروٹین زیادہ بننے لگتا ہے جو آکسیجن کو مزید کم کرتا ہے۔سائنسدانوں نے اس عمل کا مکمل طریقہ کار(پاتھ وے)بھی معلوم کیا ہے اور یوں اب مزید تحقیق کر رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…