اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن )مسلم لیگ ق کے رکن قومی اسمبلی چودھری مونس الہٰی خود ایف آئی اے لاہور کے دفتر پہنچ گئے اس دوران انہوں نے کہا کہ گرفتارکرنا ہے تو کرلیں۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ حاضر ہیں، انہیں کیس میں پیش ہونے پرکوئی اعتراض نہیں
، انہیں پتہ نہیں ہے، رانا ثنا اللہ کہہ رہے ہیں 72کروڑ روپے کا کیس ہے، اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ یہ سیاسی انتقام ہے۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق مونس الٰہی نے کہا کہ انہوں نے مجھے گرفتار کرنے کیلئے ٹیمیں تیارکیں، میری اطلاع کے مطابق انہوں نےمجھ پر شوگر کمیشن کاکیس بنایا ہے، رانا ثنا اللہ کہہ رہے ہیں کہ نوٹس بھیجاہے لیکن مجھے کسی قسم کا نوٹس نہیں ملا، مجھے انہوں نے گرفتار کرنا ہے میں حاضر ہوں، ابھی جاکر دیکھتا ہوں کیا کیس ہے۔ق لیگ کے رہنما نے کہا کہ آج انہوں نےجعلی اسمبلی میں بجٹ پیش کرنا تھا اس لیے رات انہوں نے یہ ڈرامہ کیا، یہ صرف اور صرف دباؤ ڈالنےکی کوشش ہے، راناصاحب جو کر سکتے ہو کرلو، میں اب آگیاہوں، میں خود ایف آئی اے پہنچا ہوں گرفتارکرنا ہے تو کرلیں، جو خرچہ چھاپوں پر کرنا ہے، احسن اقبال کو اس کی چائے پلا دیں۔ دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے )لاہورنے ق لیگی رہنما مونس الہٰی کیخلاف مقدمہ درج کر کے ان کے دو فرنٹ مینز نوازبھٹی اور مظہر اقبال کو گرفتار کرلیا۔مونس الہٰی کے خلاف مقدمہ منی لانڈرنگ کے الزام میں درج کیا گیا، ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں شواہد ملنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مونس الٰہی کے خلاف ہنڈی کے ذریعے رقم بیرون ملک بھیجنے کا الزام ہے جبکہ ان کے فرنٹ مینز نوازبھٹی اور مظہر اقبال کو بھی گرفتار کیا ہے یہ ملزمان مونس الٰہی ان کے ذریعے غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے کی خرد برد کرتے تھے۔م
قدمہ درج ہونے پر مونس الہی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پہلے بھی ایسی انتقامی کارروائیوں کا سامنا کر چکا ہو ں ن لیگ والے کچھ بھی کر لیں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہو ں اور کھڑا رہوں گا ،
شریف کی اصلیت کو جانتے تھے اس لیئے کسی لالچ میں نہیں آئے ہمیں پتہ تھا کہ انہوں نے یہ گھٹیا حرکتیں کرنی ہیں ان میں شرم ہو گی تو مجھ سے سوال پوچھیں گے ،
عمومی طور پر ایف آئی آر درج کرنے سے پہلے نوٹس دیا جاتا ہے انہوں نے نوٹس سے پہلے ہی ایف آئی آر کاٹ دی ۔ مونس الہی کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجھے کیا گرفتار کرنا ہے میں خود ایف آئی اے جائوں گا ۔