اسلام آباد(این این آئی) جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی کی اہم پیشرفت،ٹریکٹر سیکنڈل میں ملوث گرفتار تین ملزمان نے پلی بارگین کر لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ملزمان کی 5 کروڈ کی پلی بارگین کی درخوست چیئرمین نیب نے منظور کر لی،چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد احتساب عدالت نے بھی
منظوری دے دی،نیب نےسندھ ٹریکٹر سبسڈی میں کرپشن کے تین ملزمان گرفتار کئے تھے ،ملزمان پر ٹریکٹریوں کی خریداری میں مبینہ کرپشن کا الزام ہے ،گرفتار ملزمان محکمہ ذراعت سندھ کے ایگزیکٹو انجینئر آفتاب احمد سمیت غلام سرور اور تاراچند شامل ہیں ،اومنی گروپ اور اورینٹ کمپنی نے ملی بھگت کر کے کسانوں کو کروڑوں کا چونا لگایا گیا،سندھ کے عام افراد کے شناختی کارڈ استعمال کر کے سبسڈی حاصل کی گئی،ٹریکٹر دوسرے صوبوں کو مارکیٹ ریٹ پر فروخت کئے گئے،نیب نے سندھ ٹریکٹر سبسڈی میں کرپشن کے تین ملزمان گرفتار کیے تھے،گرفتار ملزمان میں آفتاب احمد ، غلام سرور اور تاراچند شامل تھے۔ نیب کے مطابق جعلی کسانوں کے نام پر ٹریکٹر جاری کر کے اوپن مارکیٹ میں بیچے گئے، آفتاب احمد محکمہ ذراعت سندھ میں ایگزیکٹو انجینئر تھے، غلام سرور اور تارا چند ٹریکٹر ڈیلرز تھے ،ملزمان نے جعلی دستاویزات اور جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے کرپشن کی۔