کراچی (مانیٹرنگ + این این آئی) این اے 249 کراچی کے پولنگ اسٹیشنز سے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، اب تک کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف ن لیگ سے بہت پیچھے ہے اور پی ٹی آئی کا مقابلہ اس وقت ایم کیو ایم سے ہو رہا ہے وہ بھی پانچویں پوزیشن کے لئے، دونوں جماعتوں میں کانٹے دار مقابلہ جاری ہے، کبھی پی ٹی آئی
پانچویں پوزیشن پر ہوتی ہے تو کبھی ایم کیو ایم، یاد رہے کہ دونوں جماعتیں وفاقی حکومت میں اتحادی ہیں اور اب تک کے نتائج کے مطابق دونوں بدترین شکست کا سامنا کر رہی ہیں، نجی ٹی وی چینلز کی رپورٹس کے مطابق حلقہ این اے 249 کراچی میں غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق 276 پولنگ اسٹیشنز میں سے 72کے نتائج موصول ہوچکے ہیں۔اس وقت ن لیگ کے مفتاح اسماعیل 6324 ووٹ لے کر سب سے آگے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے قادر خان مندوخیل 4123 ووٹ لے کر دوسرے، پی ایس پی کے مصطفی کمال 2734 ووٹ لے کر تیسرے نمبرپر، تحریک کے امیدوار 2427 ووٹ لے کر چوتھے،پی ٹی آئی کے امجد آفریدی 1445 ووٹ لے کر پانچویں اور ایم کیوایم کے حافظ محمد مرسلین 1323 ووٹ لے کر چھٹے نمبرپر ہیں۔ واضح رہے کہ کراچی کے حلقہ این اے 249 میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، اس حلقے میں تیس امیدوار مدمقابل ہیں، حلقہ این اے 249 میں خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 37 ہزار 935 ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 1 ہزار 656 ہے۔حلقے کے 184 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس جبکہ 92 پولنگ سٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا تھا۔پولنگ مقررہ وقت پر شروع ہوئی تاہم گرمی کی شدت اور رمضان المبارک کے باعث ووٹنگ
کا عمل سست روی کا شکار رہا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ کراچی میں ضمنی انتخاب کے دوران پی ٹی آئی کے 5 ارکانِ اسمبلی کی این اے 249 سے حلقہ بدری کے احکامات جاری کئے۔الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی کے اراکینِ اسمبلی فردوس شمیم نقوی، راجہ اظہر، سعید آفریدی، بلال غفار اور شاہ نواز جدون حلقے میں موجود تھے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ان اراکینِ اسمبلی کی موجودگی اور الیکشن قوانین کی خلاف ورزی پر سخت نوٹس لیا گیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے پولیس حکام کو ان ارکانِ اسمبلی کو حلقہ بدر کرنے کے لیے خط لکھا گیا۔