اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این این آئی /آن لائن) اسلام آباد کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکولز میں 9ویں سے 12 جماعت کی کلاسز فوری بند کرنے کا حکم جاری ۔وزارت تعلیم نے اسلام آباد کے سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو 9ویں سے 12 ویں تک کلاسز کے طلبہ کو اسکول میں نہ بلانے کی ہدایت کی ہے۔ وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ او اور اے لیول کی کلاسز بھی فوری بند کی جائیں
تاہم پرائیویٹ اسکولز آن لائن کلاسزجاری رکھی جا سکتی ہیں ۔دوسری جانب صوبائی وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر صوبے بھر کے 25 اضلاع کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نویں سے بارہویں جماعت کے طلبا بھی سکول نہیں آئیں گے۔متاثرہ اضلاع میں لاہور، قصور، راولپنڈی، ساہیوال، شیخوپورہ، سیالکوٹ، اوکاڑہ، ملتان، پاکپتن، فیصل آباد، چکوال، حافظ آباد، جھنگ، بھکر، خانیوال، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، بہاولنگر اور دیگر شامل ہیں۔جن اضلاع میں کورونا کیسسز کی شرح پانچ فیصد سے زیادہ ہیں وہاں تعلیمی سرگرمیاں معطل کردی گئیں ہیں۔مرادراس کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب کے باقی گیارہ اضلاع میں سکول ایس او پیز پر بھرپور عملدرآمد کے ساتھ پرانے شیڈول کے مطابق کھلے رہیں گے، سکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ مشکل، لیکن طلبا و اساتذہ کی حفاظت کے لئے کیا گیا ہے۔ ضلع کوٹلی میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر کوٹلی نے ٹوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جملہ سرکاری و پرائیویٹ تعلیمی ادارہ جات کالجز/ یونیورسٹی / دینی مدارس اور انسٹیٹیوٹ 24 اپریل تا 17مئی بند رہیں گے کاروباری مراکز ہفتہ کے پانچ ایام بمطابق ایس او پیز شام 6،بجے تک کھلے رہیں گے
البتہ لازمی سروسز (کریانہ جنرل سٹور،سبزی فروٹ، بیکرز،گوشت مرغ،ایل پی جی،ٹائر پنکچر شاپ)درج بالا اوقات کار کے تابع ہفتہ کے ساتوں ایام کھلیں رہیں گے، گزشتہ روز نیشنل کمانڈ آپریشن سینیٹر (این سی اوسی)نے ملک میں کورونا وباء کے بڑھتے ہوئے کیسز کی روک تھام اور ہلاکتوں میں اضافے کے پیش نظر صوبوں کی تجویز بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر17 مئی تک پابندی عائد کردی،
بین الصوبائی ٹرانسپورٹ ہفتے میں 2 دن ہفتہ اوراتوار مکمل بند ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور سربراہ این سی اوسی اسد عمر نے زیادہ شرح والے شہروں میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے عندیہ دیدیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت ہفتہ کو این سی اوسی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور این اوپیز پر عملدرآمد کے حوالے سے
تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ این سی اوسی کے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ سائینو فورم کی 5 لاکھ ڈوزز پاکستان پہنچ رہی ہیں۔ پی اے ایف کے خصوصی طیارے سے سائینو فورم کی ڈوزز آئیں گی۔ کورونا کے پھیلاؤ والے شہروں میں لاک ڈاؤن کی تجاویز پرغور کیا گیا۔کورونا کیسز کے زیادہ شرح والے شہروں میں حالات بدستور برقرار رہے اور ایس اوپیز پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو لاک ڈاوَن لگایا جاسکتا ہے
لاک ڈاون کا فیصلہ تمام فریقین سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ مارکیٹوں، شاپنگ مالز، پبلک ٹرانسپورٹ اور تعلیمی ادارے مکمل بند کرنے کی تجاویز ہیں۔ حالات بدستور خراب رہے تو لاک ڈاؤن لگایا جاسکتا ہے، مارکیٹیں، شاپنگ مالز اور تعلیمی ادارے مکمل بند کردیے جائیں گے، لاک ڈاون کا فیصلہ تمام فریقین کی مشاورت سے کیا جائیگا۔ ایس اوپیز پر عملدرآمد کروانے کیلئے صوبائی حکومتوں کی درخواست پر فوج، ایف سی اور رینجرز کے ذریعے مدد فراہم ہوگی۔ ایس اوپیز پر عملدرآمد کروانے کیلئے
صوبائی حکومتوں کی درخواست پر فوج، ایف سی اور رینجرز کے ذریعے مدد فراہم ہوگی۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر17 مئی تک پابندی عائد کردی گئی ہے۔بین الصوبائی ٹرانسپورٹ17مئی تک ہفتے میں 2 دن ہفتہ اوراتوار کو بند ہوگی۔ 60 سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو واک ان ویکسی نیشن کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں آکسیجن کی سپلائی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کیسز میں اضافے کے پیش نظر6 ہزار901 بستروں کا اضافہ کیا گیا ہے۔آکسیجن سپلائی کی بھی سخت مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔ ہسپتالوں کو 2 ہزار811 آکسیجن بیڈز، 431 وینٹی لیٹرز اور ایک ہزار196آکسیجن سلنڈر بھی فراہم کیے گئے ہیں۔