اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ یہ کوئٹہ کا ایک محفوظ ترین علاقہ ہے، سیکیورٹی کی کسی قسم کی بریچ ہوئی تب ہی گاڑی اندرپہنچی ہے، دھماکا خیز مواد گاڑی میں موجود تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ غیرملکی بھی اسی ہوٹل میں ٹھہرتے ہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ، پشاور، کراچی، اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت دیگر اہم مقامات پر حملے کے خدشا ت تھے۔
وفاقی وزیر نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نجی ہوٹل میں چینی سفیر بھی قیام کر رہے ہیں تاہم دھماکے کے وقت ہوٹل میں موجود نہیں تھے۔واضح رہے کہ کوئٹہ کے فائیوسٹار ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکے کے نتیجے میں 3افراد جاں بحق جبکہ 9زخمی ہوگئے بم دھماکے میں 2 اسسٹنٹ کمشنر بھی زخمی ہوئے ،دھماکے میں اہم شخصیات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق کوئٹہ شہر کے وسط میںزرغون روڈپراتحاد چوک پر واقع شہر کے واحد فائیو اسٹار ہوٹل (سریناہوٹل)کی پارکنگ میں بدھ کی شب زورداردھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں3افراد جاں بحق جبکہ 9زخمی ہوگئے ۔دھماکے سے قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ ہوٹل کا خروج گیٹ مکمل طور پر تباہ ہوگیا ۔دھماکے کا مقا م وہ جگہ بتائی جاتی ہے جہاں سے ہوٹل میں داخل ہونے والے ہر عام و خاص شخص کو واک تھرو گیٹ سے گزرنا پڑتا ہے ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ سرینا ہوٹل میں ان دنوں ایک اہم ترین سفارتی شخصیت مقیم ہے جو دھماکے کے وقت ہوٹل میں موجود نہیں تھی قوی امکان ہے کہ دھماکے کا ہدف اہم شخصیت تھی جو کہ شہر میں ایک اعلیٰ سطح افطارو ڈنر میں مدعو تھی دھماکے کے بعد کوئٹہ شہر میںخوف و ہراس پھیل گیا ۔دھماکے کے فوری بعد ایف سی ،پولیس اوردیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور پورے علاقے کوہرقسم کی آمدورفت کیلئے بند کرکے نعشوں اورزخمیوںکو ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔سول ہسپتال کوئٹہ میں منتقل کئے گئے 2زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرکے عملے کو ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا جس نے زخمیوں کو فوری ابتدائی طبی امداد فراہم کی جارہی ہے ۔