اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار رانا عظیم نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین عید الفطر کے بعد بڑا شو لگائیں گے ، پاکستان کی سیاست میں ایسا پہلی بار ہو گا کہ ایک پارٹی اقتدار میں ہونے کے باوجود اس کے ارکان جہانگیر ترین کیساتھ ہیں ۔ سینئر صحافی نے کہا ہے کہ 2023کےالیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کیلئے سب جہانگیر تیرین سب
سے بڑے چیلنج ہو نگے کیونکہ سابق وزیراعظ نواز شریف نے واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی صورت جہانگیرترین کو اپنی پارٹی میں نہیں لیں گے ۔ اسی وجہ سے ن لیگی کے رہنمائوں نے بھی جہانگیر ترین سے رابطوں کی سختی سے تردید کی ہے ۔ دوسری جانب سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے ایجنسیوں نے وزیراعظم کو اطلاع دی کہ چینی اور گندم کی قیمتوں میں اضافے میں جہانگیر ترین کا ہاتھ ہے جس کی وجہ سے دوری ہوئی۔ انہوں نے کہا خسرو بختیاربھی جہانگیر ترین کے ہی آدمی ہیں، ان کے اثاثوں کی ما لیت 100ارب روپے ہے ۔ جہانگیر ترین پی ٹی آئی میں شامل ہونے کیلئے تیار نہیں تھے ۔ میں نے عمران خان سے کہا ان سے بات کرتاہوں، فاروق لغاری کے دونوں بیٹے بھی اس میں شامل تھے ۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ وزیراعظم اورجہانگیرترین میں صلح کے سوا کوئی آپشن نہیں ۔ جہانگیرترین اور چودھری برادران یک جا ن دو قلب ہیں ۔چودھری سرور نے ا پنا گروپ بنالیا ہے جبکہ 20 پچیس ارکان عمران خان کو چھوڑنے کیلئے تیارہیں اور چاہتے ہیں عمران خان کی جگہ نیاوزیراعظم لایاجائے ۔ ایک آئیڈیا یہ تھا شہبازشریف کو وزیراعظم بنایاجائے لیکن وہ تیارنہیں البتہ شاہ محمود بالکل تیارہیں، کئی اورشاہ محمود بھی تیارہیں۔ ا گر شہباز شریف کسی دورمیں وزیراعظم بنیں گے تو نوازشریف کی آشیر باد سے بنیں گے ۔ بچوں سے زیادتی کرنے والوں کو سرعام سزا دینے کی قرارداد جن لوگوں نے پیش کی وہ خوب جانتے ہیں یہ قانون نہیں بن سکتا ۔بچوں کیساتھ زیادتی مکروہ ترین جرم ہے اس کے تدارک کیلئے کام کیاجائے ۔کراچی نفیس شہر تھا لیکن اب کچھ نہیں رہا اسے روشنیوں کا شہرکہاجاتاتھا،اب کوڑا بن گیا ہے پ۔ آئی جی سندھ کیلئے مشتاق مہر کے نام کی تجویز ہے ، میں انہیں جانتا ہوں وہ اچھے افسرہیں جو ٹھیک کام کرینگے ۔ اسحاق ڈار کا گھر حکومت مجھے سالانہ ایک کروڑ روپے قسط پر دیدے میں لینے کیلئے تیارہوں۔