بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کوئی ساتھ چلے یا نہ چلے، مولانا فضل الرحمان کا ملک گیر احتجاجی تحریک کا اعلان

datetime 11  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق محمود اچکزئی نے مولانا فضل الرحمان کی صحت بارے دریافت کیا جب کہ دونوں رہنماؤں نے موجودہ ملکی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ بتایا گیا ہے

کہ دونوں رہنماؤں نے عید کے بعد ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اتفاق کیا کہ کوئی ساتھ چلے یا نہ چلے ہم عید کے بعد میدان عمل میں نکلیں گے ، اس حوالے سے محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد عمران خان کو ہٹانا نہیں موجودہ فرسودہ نظام کی تبدیلی ہے۔ملک میں جلد بڑی حقیقی تبدیلی آئے گی،آئین کی بالا دستی اور عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں ،ملک کو اہل دیانتدار،بااعتمادقیادت کیلئے لائحہ عمل کے ذریعے بحرانوں سے نجات دلائیں گے،علماء مشائخ حقیقی تبدیلی کے ضامن ہوتے ہیں انہیںاغیار کے اشاروں پر جعلی مینڈیت والوں کے خلاف میدان میں آنا ہوگا، مساجدو مدارس کے حوالے سے علما ء و مشائخ کی مشاورت کے بغیربنایاگیاکوئی بھی قانون وپابندیاں قبول نہیں ، وقف املاک ایکٹ کے خلاف ملک گیرتحریک کی ضرورت ہے علما ء و مشائخ کو ایک پیج پر آنا ہوگا، مساجدومدارس کی آزادی پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے چیئرمین علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان سفیرامن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا ںسے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے فون کر کے مولانا فضل الرحمن کی ان کی

عیادت کرتے ہوئے خیریت دریافت کی اور جلد صحتیابی کی دعا اور نیک تمناوں کا اظہار کیا ۔اس موقع پر باہمی امور اور ملکی سیاسی ،داخلی ،خارجی ، وقف املاک ایکٹ اور مساجد ودینی مدارس پر پابندیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ وقف املاک ایکٹ در اصل اسلام اور نظریہ پاکستان پر حملہ

ہے اس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک بھرکے تمام مسالک کے علما کرام و مشائخ عظام نے اس ایکٹ کومستردکردیاہے اگرحکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے توملک میں افراتفری پیداہوگی۔ انہوں نے کہاکہ عالمی استعمار جنوبی ایشیا میں نئے ایجنڈے اور نئی سازش کے ساتھ برسرعمل ہے اس موقع پر تمام دینی

جماعتوں اور علماء مشائخ کو متحد اور متفق ہو کر اس کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ دینی مدارس اور خانقائی نظام کو ختم کرناسامراج کا خصوصی ایجنڈا ہے قرآن کی آواز کو ختم کیا جارہا ہے ہم اپنی نسل کو شکنجوں میں جکڑ نے نہیں دیں گے ،اس کے خلاف بھرپور مذاحمتی تحریک چلائیں گے۔ سرکاری اسکولوں کی نجکاری کی جارہی ہے جو

دینی مدارس اچھے انداز سے چل رہے ہیں انہیں قومی تحویل میں لیا جارہا ہے جو کسی صورت قبول نہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے ایف اے ٹی ا یف کے دباوپرایسا قانون بنایاہے جس کی آئین،قانون،اسلام اور نظریہ پاکستان میں کوئی گنجائش موجود نہیں۔حکومت مساجدومدارس پرناروا پابندیاں عایدنہ کرے اورعلما کو تنگ کرنے کاسلسلہ

بندکرے ایسا نہ ہو کے صبر کا لاوہ پھٹ جائے اور جعلی حکومت کو بہا لے جائے،انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کسی صورت منتشر نہیں ہو گی اختلاف رائے رکھنا جمہوری حسن ہے، پی ڈی ایم کے ٹوٹنے کی باتیں کرنے والے خود ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ،طبیعت کی ناسازی کے باعث ڈاکٹروں کی ہدایات پر سرگرمیاں معطل ہیںجلد ہی صحتیابی

کے بعد میدان عمل میں ہو نگے اورپی ڈی ایم بھر پور طاقت سے اپنی تحریک کا آغاز کریگی،انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت نے920دنوں کے اقتدار میں ہر ہر محاذ پر اپنی نااہلی، ناکامی ثابت کردی اور داخلہ، اقتصادی،انتظامی اداروں کے سربراہوں اور میڈیا ٹیم کی بار بار تبدیلی نظام حکومت کی ناکامی کا بین ثبوت اور

سیلکٹروں کیلئے آئینہ ہے۔ حفیظ شیخ آئی ایم ایف کے نمائندہ تھے اور جاتے جاتے آئی ایم ایف کے ایک اور مہرے گورنر سٹیٹ بینک کو نواز گئے ہیں۔اسٹیٹ بینک کو نظام ریاست اور پارلیمنٹ کے دائرہ کار سے باہر کرنا قومی وقار، آزادی اور خود مختاری پر کمپرو مائز ہے۔ پوری قوم کو آئی ایم ایف کے شکنجے سے نجات کے لیے متحد ہو

کر آواز بلند کرنا ہوگی۔ پی ڈی ایم عوام کے جذبات کی ترجمانی اور ہراول دستے کا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ جعلی حکومت نے اپنا وطیرہ نہ بدلا تو ملک بھر میں بیک وقت عوام کا سیلاب امڈ آئے گا اور حکمرانوں کو چھپنے کے لیے جگہ نہیں ملے گی ۔ انتخابات میں دھاندلی، ووٹ چوری، عوامی مینڈیٹ کو بندوق کے تابع کرنے

کی وجہ سے عوامی اعتماد اور قومی اتحاد ریزہ ریزہ ہوگیاہے جو سیلکٹروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارے کسی بھی ادارے یا کارکن کا قبضہ مافیا سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسلام میں قبضہ اراضیوں و پلاٹوں پر مساجد اور مدارس کی تعمیر ہرگز اجازت نہیں جو ایسا کرتے ہیں وہ قرآن و سنت سے انحرافی کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…