بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پی ڈی ایم کے تکون قیادت کی’’ علالت ‘‘ کی اصل وجہ ’’ عدالت‘‘ ہے، مولانا فضل الرحمان کس کے ہاتھوں ماموں بن گئے، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 9  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ/کراچی ( آن لائن ) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی اصل تکون لیڈر مولانا فضل الرحمن، نوازشریف اور مریم نواز کی علالت کی اصل وجہ عدالت ہے، چپ کا روزہ ’’اُن‘‘ کے سامنے ’’سرنڈر ‘‘ کرنے کا واضح پیغام ہے۔ وہ جمعہ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع

العلوم میںمیڈیا کے نمائندوں اور مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تکون قیادت اپنی ناگفتہ بہ علالت اور اس کی آڑ میں عیادت کے بہانے چند کاروباری افراد کے ذریعہ ’’اُن‘‘ سے اپنے اپنے معاملات طے کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس کے لیے 26 مارچ کے مجوزہ ’’رینٹل مارچ‘‘ کو ملتوی کر نا ضروری تھا اس لیے ’’تکونی سازش ‘‘ کے تحت ’’لانگ مارچ ‘‘کو استعفوں سے نتھی کیا گیاتاکہ تمام ملبہ پیپلزپارٹی کے سر تھوپ دیا جائے لیکن شاہد خاقان عباسی کے شوکاز نوٹس نے پیپلزپارٹی سے پہلے عوامی نیشنل پارٹی کو زد میں لے لیا، مولانا کو ماموں بنانے والے دو بچوں نے آخرکار پی ڈی ایم کو بے حال کرکے بھی اس کے نمائشی صدر کا حال تک نہیں پوچھا اس صدمے سے پی ڈی ایم سربراہ نے خود کو احتجاجاً ’’قرنطینہ‘‘ کردیا،انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اب اس پرُ فریب نام نہاد اتحاد کے ’’قرنطینہ ‘‘ سے نکل کر واپس جے یو آئی پاکستان میں آجائیں شاید ان کی طبیعت میں بہتری آسکے ورنہ یہاں باپ اور بچے ان کو کہی کا نہیں چھوڑیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کا ابھی جو حشر ہوا ہے وہ تو ہونا ہی تھا لیکن اس وقت جو صورتحال مولانا فضل الرحمن کی ہے وہ انتہائی قابل رحم ہے، میاں نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کا کندھا استعمال کرکے

بیماری کا ڈرامہ کیا اور لندن چلے گئے اور پھر لندن میں بیٹھ کر مولانا فضل الرحمن کے ذریعے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کو استعمال کرنے کی کوشش کی لیکن وہ بھول گئے تھے کہ پیپلز پارٹی میں ایک زرداری سب پر بھاری موجود ہے اور پھر زرداری نے ’’زر‘‘ اور ’’زور‘‘ کے ذریعے پی ڈی ایم سے اپنی مرضی کے فیصلے

منوائے، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی مفاداتی اور اقتداری لڑائی میں مولانا فضل الرحمن اور جے یو آئی کے مخلص کارکنوں کو استعمال کیا گیا جس کا خمیازہ وہ ابھی بھگت رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ باپ نے تو لندن سے بیٹھ کر کندھا استعمال کیا لیکن یہاں بڑے جلسے میں کھڑے ہوکر بیٹی نے فزیکلی طور پر کندھا

استعمال کرکے دنیا کو دکھا دیا کہ ’’پیسہ پھینک تماشہ دیکھ‘‘ کے ذریعے کیسے کسی کا کندھا استعمال کیا جاسکتا ہے، حافظ حسین احمد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ڈی ایم سربراہ کو شاید ماموں بننے کا شوق ہے اس لیے وہ بار بار ماموں بن رہے ہیں یا پھر ان کی سیاسی بصیرت ختم ہوچکی ہے کہ ان کو کل کے دو بچے ماموں بنا رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…