منگل‬‮ ، 11 مارچ‬‮ 2025 

حکومت کا رمضان المبارک کا پہلا جمعہ یوم توبہ و استغفار کے ذریعے کرونا سے نجات کے طور پر منانے کا  فیصلہ

datetime 7  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)حکومت کا رمضان المبارک کا پہلا جمعہ یوم توبہ و استغفار کے ذریعے کرونا سے نجات کے طور پر منانے کا  فیصلہ، وبا سے بچائو پربہتر عوامی آگہی کیلئے صدر مملکت کی سربراہی میں علماء کرام سے مشاورت مکمل،مساجد و امام بارگاہوں میں احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کیلئے وزارتِ مذہبی امور نے 20 نکاتی متفقہ اعلامیہ جاری کر دیا۔ رمضان المبارک میں

صدقات و فطرات کے ذریعے معاشرے کے کمزور طبقات کا خصوصی خیال رکھنے اور علما و مشائخ سے عوام کو سماجی فاصلے، احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد اور بچاو کی ویکسین لگوانے کی ترغیب دی جائے۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وبا سے بچائو اور بہتر عوامی آگہی کیلئے وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے ملک بھر کے علما کرام کے ساتھ صدر مملکت عارف علوی کی سربراہی میں ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا۔ مشاورت کے بعد رمضان المبارک میں نماز ، تراویح  کیلئے آنے والے افراد کیلئے عمر کی بالائی حد کو 60 سال کر دیا گیا۔ آخری عشرے میں اعتکاف کرنے والوں کے درمیان کم از کم فاصلہ 6 فٹ مقرر کیا گیا۔ نئے اعلامیہ کے مطابق نمازیوں میں 3 فٹ کے فاصلے کے ساتھ فرش پر نماز کی ادائیگی یا ذاتی جائے نماز  کے استعمال اور مجمع اور بھیڑ سے گریز کرنا ہو گا۔ مساجد کے صحن میں نماز کی ادائیگی کو ترجیح دی جائے گی اور سڑک یا فٹ پاتھ پر نماز پڑھنے سے اجتناب کیا جائے گا۔ کلورین ملے پانی کا چھڑکائو اور صفوں پر کھڑے ہونے کے نشانات لگائے جائیں گے۔ مساجد اور امام بارگاہوں میں احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے کمیٹیوں کے قیام اور انتظامیہ سے موثر رابطہ رکھنا ہو گا۔ نمازی  گھر سے وضو کر کے آئیں ، صابن سے ہاتھ دھونے اور ماسک کا اہتمام کریں، مصافحہ اور بغلگیر ہونے سے اجتناب کریں۔ مساجد و امام بارگاہوں میں اجتمائی سحری و افطار کا اہتمام نہ کیا جائے۔  20 نکاتی اعلامیہ کے مطابق مساجد اور امام بارگاہوں کو مذکورہ احتیاطی تدابیر کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔ متاثرین کی تعداد خطرناک حد تک بڑھنے یا احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں شدید متاثرہ علاقوں کیلئے احکامات اور پالیسی  تبدیل کی جا سکتی ہے۔  واضح رہے کہ گذشتہ دن مشاورتی اجلاس میں وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے وزارتِ مذہبی امور، اسلام آباد جبکہ چاروں صوبوں کے گورنر  صاحبان بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے علما کرام نے ویڈیو لنک کے ذریعے مشاورتی عمل میں حصہ لیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟


میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…