اسلام آباد ( آن لائن )پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں کے حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سر براہ مولانا فضل الرحمن کی منظوری سے پاکستان پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) کو شو کاز نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ شو کازنوٹس میں دونوں جماعتوں کو 7 روز میں وجوہات بیان کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ۔ اظہار وجوہ کے نوٹسز سیکرٹری
جنرل پی ڈی ایم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے پی پی پی چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور اے این پی کو اسفندیار ولی کے نام سے بھجوائے گئے ہیں۔ شو کاز نوٹس میں اپوزیشن لیڈر کے لئے باپ کے سینیٹرز کی حمایت لینے اور پی ڈی ایم کے اصولوں کی خلاف ورزی پر جواب طلب کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نوٹسز کے متن میں درج ہے کہ پیپلزپارٹی اور اے این پی کے اقدام اپوزیشن اتحاد اور تحریک کو نقصان پہنچا ہے، ایسا اقدام کیوں کیا، وجوہات سے آگاہ کیا جائے۔دوسری طرف پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صدرپی ڈی ایم کی منظوری سے پیپلزپارٹی اور اے این پی کو شوکاز واٹس کے ذریعے جاری کیے گئے ہیں جس میں پوچھا گیا ہے کہ آپ نے حکومتی بنچ سے لوگ لے کر اپوزیشن لیڈر کی کرسی حاصل کی ہے، یہ پی ڈی ایم کے بیانیے کے خلاف ورزی ہے ، اس حوالے سے فیصلہ پی ڈی ایم کا ہوگا، پیپلزپارٹی اور اے این پی کو جواب کے لیے 7 دن دیے ہیں، جو جواب آئے گا اسے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔پی ڈی ایم کے جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ نوٹس پر لکھا ہے کہ پی ڈی ایم اس نوٹس کو پبلک نہیں کرے گی البتہ دونوں جماعتیں چاہیں تو نوٹس کو پبلک کرسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ پی ڈی ایم نے ملتوی کیا ہے، پی پی کو موقع دیا گیا تھا کہ وہ سی ای سی سے پوچھ کر بتائے وہ استعفے دے گی یا نہیں۔ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گیلانی کو اپوزیشن لیڈر نہ ماننے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی نہیں ہوگی۔ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سنیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی نے پارلیمنٹ ہائو س میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نوٹس موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک پی ڈی ایم نے ہمیں شوکاز نوٹس دئیے ہیں جس کا ہم نے جواب نہیں دیا، ہمارے جواب کے بعد جو صورتحال بنے گی اس پر رائے دیں گے، فی الحال ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہیں۔