سیہون (این این آئی)سیہون میں لعل شہباز قلندر کا مزار بند ہونے کے باوجود 18 شعبان کو من پسند افراد کو مزار کے اندر جانے دیا گیا جس پر دیگر افراد نے مشتعل ہوکر ہنگامہ آرائی شروع کردی تھی، من پسند افراد کے درگاہ میں جانے اور زیارت کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔ویڈیو میں چند افراد کو لعل شہباز قلندر کے مزار کے اندر آتے دیکھا جاسکتا ہے جن کے ساتھ پولیس اہلکار بھی موجود ہیں، یہ افراد مزار بند ہونے کے باوجود نہ صرف اندر داخل ہوئے بلکہ زیارت بھی کی۔ایک شہری نے الزام
عائد کیا کہ 18 شعبان کو ہونے والی ہنگامہ آرائی من پسند زائرین کو درگاہ کے اندر چھوڑنے کے معاملے پر ہوئی تھی۔شہری نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مبینہ طور پر پولیس اہلکار پیسے لیکر زائرین کو اندر جانے دے رہے تھے، دیگر زائرین کو پولیس نے روکا تو ہنگامہ ہوگیا۔شہری نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کا دائرہ سیہون پولیس سے شروع کیا جائے۔واضح رہے کہ واقعے کا مقدمہ درگاہ کے سیکیورٹی انچارج سید نجف شاہ کی مدعیت میں 400 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا تھا۔