صوابی(این این آئی)پرائیوٹ سکولز ایکشن کونسل نے یکم اپریل سے تمام سکولز کھولنے کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں سہ روزہ احتجاجی دھرنے کے بعد سوموار پانچ اپریل کو خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے صوبہ بھر کے پرائیوٹ سکولوں کے مالکان اور اساتذہ بھر پور انداز میں دھرنہ دینگے۔اس فیصلے کا اعلان کونسل
کے صدر نے یہاں سہ روزہ دھرنہ کے اختتام پر خطاب کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ کرونا ہے اس کا حل بھی اختیاطی تدابیر ہے اس لئے پرائیوٹ سکولوں میں حکومتی ایس او پیز پر سب سے زیادہ عمل ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ سکولز کی بندش سے بچے نہ صرف نا خواندہ ہونگے بلکہ ان کی تعلیم و تر بیت پر اثر پڑنے سے جرائم پیشہ ہونگے انہوں نے کہا کہ حکومت کو قوم کے بچوں کی فکر نہیں پتہ نہیں کہ یہ حکمران کس کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں انہوں نے کہا کہ آج ہم صوبہ بھر میں پرائیوٹ سکولز کھولنے جارہے ہیں سہ روزہ احتجاجی دھرنے کے بعد پانچ اپریل کو کے پی کے اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنہ دینگے اس موقع پر ضلعی رہنما مظہر علی نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی جو کہ خود اپنے نجی سکول کے بحرانوں سے گزر چکے ہیں ان کو سو فیصد پرائیوٹ سکولز کے مشکلات اور بحرانوں کا علم ہے اب چونکہ وہ ایک بڑے عہدے پر فائز ہے ان کو پرائیوٹ سکولز کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے اپنا کر دار ادا کرنا چاہئے لیکن بد قسمتی سے وہ اس میں پانچ فیصد بھی اپنا کردار ادا نہ کر سکے۔ پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک، ہوپ اور اقراء نوشہرہ نے بھی یکم اپریل سے تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر دیا، پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک، ہوپ اور اقراء کے احتجاجی کیمپ میں تیسرے اور
آخری روز بھی عوامی سماجی اور سیاسی عمائدین کا پین کے رہنماؤں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے آمد کا سلسلے جاری رہا، اظہار یکجہتی کرنے والوں میں جماعت اسلامی ضلع نوشہرہ کے نائب امیر حاجی عنایت الرحمان، اسلامی جمعیت طلبا کے عباس فاروق، ایم پی اے و صوبائی ترجمان اختیار ولی خان، عوامی نیشنل پارٹی کے سابق
امیدوار میاں وجاہت اللہ کاکاخیل، پاکستان پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما سعید اللہ خان اور عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین شامل تھے۔اظہار یکجہتی کے لئے آئے مہمانوں کاپرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک کے ضلعی صدر قاضی فضل حکیم، ہوپ کے صدر عباس خان اور اقراء کے ذمہ داروں نے استقبال کیا
اس موقع پر ہوپ کے صوبائی صدر عقیل رزاق نے خصوصی طور پر شرکت کی احتجاجی کیمپ میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم پی اے اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی ترجمان اختیار ولی خان، ہوپ کے صوبائی صدر عقیل رزاق،حاجی عنایت الرحمان، عباس فاروق،، عباس خان، میاں وجاہت اللہ کاکاخیل اور پرائیویٹ ایجوکیشن
نیٹ ورک کے ضلعی صدر قاضی ٖفضل حکیم نے کہا کہ ہمارا احتجاج اپنے اداروں کے کھولنے کیلئے نہیں اور نہ معاشی فکر مندی ہے بلکہ اس وقت ہم اپنی آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل اور اسی مستقبل کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں کیونکہ گذشتہ ایک سال سے نالائق اور تعلیم دشمن حکمرانوں نے کورونا کی آڑ میں تعلیمی بلخوص نجی
تعلیمی اداروں کو بند کرکے نہ صرف نوجوان نسل کوریور تعلیم سے محروم کر دیا بلکہ ان کو بے راہ و روی کی طرف ورغلایا جا رہا ہے جو کہ ملکی سالمیت اور ملک میں درس و تدریس کیلئے انتہائی خطرناک ہے مقررین نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں کے بندش کے خلاف طلبا و طالبات کا سڑکوں پر نکلنا اس بات کی غمازی کر رہی ہے کہ
موجودہ حکمرانوں کا نوجوانوں کے بے راہ و روی والی پالیسی مسترد کر دی ہے انہوں نے کہا کہ شفقت محمود وزیر تعلیم کم اور وزیر تعطیل زیادہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یکم اپریل سے تمام نجی تعلیمی ادارے کھول رہے ہیں اگر حکومت، انتظامیہ نے دراندازی کی کوشش کی تو ہم طلبا و طالبات کو سڑکوں پر بٹھا کرہی کلاسز شروع کر دیں گے۔