اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو بحیثیت سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے ایک وفاقی وزیر کے عہدے کے مساوی مراعات اور سہولتیں ملیں گی۔روزنامہ جنگ میں صالح ظافر کی شائع خبر کے مطابق یوسف رضا گیلانی سینیٹر صادق سنجرانی کے دستخط کے نتیجے میں اپوزیشن لیڈر مقرر ہوئے۔ پارلیمانی ذرائع نے بتایا ہے کہ
اپوزیشن لیڈر بننے کیلئے درخواست دینے کے بعد یوسف رضا گیلانی نے اپنی شکست قبول کر لی ہے اور سنجرانی کو سینیٹ کا قانونی چیئرمین تسلیم کر لیا ہے۔دوسری جانب فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کے منصب کے حصول میں ناکامی کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے خاموشی کو انتہائی غیر متوقع، مختلف مفاہیم اور توجہیات کے حوالے سے زیربحث لایا جارہا ہے ، جبکہ یوسف رضا گیلانی کی کامیابی میں خفیہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کردار کو بھی سامنے لانے کی باتیں ہو رہی ہیں اس ضمن میں موصولہ اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو کے درمیان جمعرات کو ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو کے دوران فریقین کو اس بات کا علم تھا کہ یوسف رضا گیلانی جمعہ کو سینٹ کے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے منظر پر آئیں گے اور ان کا نوٹیفکیشن
بھی فوری طور پر جاری ہو جائے گالیکن مریم نواز کو اس خبر سے اس وقت آگاہ کیا گیا تھا جب پیپلزپارٹی نے اس حوالے سے تمام امور حتمی طورپر طے کر کے اطمینان کر لیا تھا اور مریم نواز کو با خبر کرنے والوں نے انہیں یہ بھی باور کرا دیا تھا کہ اب اس سمت کوئی بھی پیش رفت بے
معنی اور بے سود ہو گی جس کے بعد انہوں نے جمعہ کی صبح ناشتے پر اپنے مسلم لیگی رہنما اور رفقا کو مدعو کیا تھا تاکہ اس حوالے سے مشاورت کی جائے ، کیونکہ ناشتے پر پی ڈی ایم میں شامل ان رہنمائوں کو جو مریم نواز سے نیب میں پیشی کے موقع پر اظہار یکجہتی کیلئے لاہور میں موجود تھے مدعوکیا گیا تھا۔