لاہور(این این آئی )مسلم لیگ(ن) پنجاب سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ آٹھ ہزار ماہانہ تنخواہ پر نیب میں بھرتی ہونے والا منشی اب اربوں کھربوں کی باتیں کررہا ہے،شہزاد اکبر کو ابھی براڈ شیٹ کیس میں حصہ وصولی کا بھی حساب دینا ہے،شہزاد اکبر نواز شریف اور شہبازشریف سے حساب لینے کی
بجائے جسٹس فائز عیسیٰ کے سوالوں کا جواب دیں ۔حکومتی عہدیداروں کی پریس کانفرنس پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے عظمی بخاری نے کہاکہ نیب کے منشی شہزاد صاحب آپ نوکری اور چاپلوسی میں ہر حد سے گزر چکے ہیں،روز کاغذ لہراتے ہیں اور عدالتوں میں منہ کی کھاتے ہیں۔شہزاد اکبر لاہور میں بھی ایک سیل بنا کر بیٹھا ہے،جہاں ہر ہفتے بیٹھ کر پلان کرتا ہے کہ مریم نواز کی زبان بندی کیسے کی جائے،نیب کو پریشرائز کرتا ہے۔عمران خان اور شہزاد اکبر نے جتنی لسٹیں بنانی ہیں بنالیں ،ہم سب حکومتی چوروں کی لسٹیں تیار کررہے ہیں۔یہ شخص پہلے مشرف کا چمچہ خاص تھا اب عمران خان کا چمچہ دوئم بن گیا ہے۔شہزاد اکبر کی حیثیت ایک کلرک سے زیادہ نہیں لیکن بڑ ی سیاسی جماعت کی لیڈرشپ کا میڈیا ٹرائل کرنے ٹی وی پر آجاتا ہے۔شریف فیملی نے اپنی تین نسلوں کا حساب دے دیا۔عمران خان علیمہ خانم کی سلائی مشینوں کا حساب دینے سے قاصر ہیں۔نوازشریف اور شہبازشریف کے والد 1960میں بھی لاکھ پتی تھے۔عمران خان کے والد معمولی کلرک تھے لیکن عمران خان ہزاروں ایکڑ اراضی اور تین سو کنال کے محل کے مالک کیسے بن گئے؟